روئے زمین پر تقریباً دو سو ممالک آباد ہیں ان سارے ممالک کا اگر جائزہ لیا جائے تو ترقی اور خوشحالی کے لحاظ سے وہ ممالک آگے ہیں جو علم و تعلیم میں آگے ہیں۔ کمزور ممالک تعلیم کی کمی کی وجہ سے کمزور ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ تعلیم سب سے بڑا سرمایہ اور ہتھیار ہے۔
Posts By: پروفیسر احسان اللہ
انگریز سامراج سے آزادی تاریخ کے آئینے میں
پاکستان 14 اگست 1947 کو آزاد ہوا ہے آزادی اللہ تعالی کی طرف سے ایک بڑی نعمت ہے آزادی کا احساس ہمارے ساتھ اس لیے نہیں کہ ہم نے غلامی کی زندگی دیکھی نہیں جو قومیں غلامی کی زندگی گزارتی ہیں وہی آزادی کی قدر و قیمت سے آشنا ہیں ہمارے دل میں اس کی قدر و منزلت کہاں؟
مسلم ممالک کمزور کیوں ہیں؟
پوری دنیا میں بہت سے ممالک ایسے ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں ان ممالک کے عوام کودو وقت کی روٹی اور سر چھپانے کے لیے چھت میسر نہیں۔ کئی افراد بھوک اور علاج معالجہ نہ ہونے کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ آپ نے کبھی اس کی وجوہات پر غوروفکر کیا ہے کہ یہ کیا ہیں ؟
حضورؐ کی تعلیمات اور ہم
ہمیں دین کے ہرشعبے میں حضور ؐکی تعلیمات کی پروی کرنی چاہئے۔ دین کے شعبوں میں سے ایک شعبہ دعوت وتبلیغ اور وعظ ونصیحت کا ہے۔ یہ بہت اہم شعبہ ہے قرآن نے جا بجا اس کی اہمیت اور طریقہ کار بتایا ہے۔ جب کسی کو اسلام کی دعوت دو، تو ان کے ساتھ نرمی برتو، سخت لہجے سے اجتناب کرو۔حضرت موسی علیہ السلام کو اللہ تعالی نے فرمایا کہ فرعون کے ساتھ نرمی سے بات کرو۔ شاید کہ وہ بات مان جائے۔
پاکستان میں کورونا وائرس۔۔۔۔
پاکستان میں کورونا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کورونا کی وجہ سے روزانہ 100 سے 120 افراد تک مرتے ہیں۔ ہمارے قریبی دوست و احباب اور رشتہ دار اس وائرس کی وجہ سے وفات پاگئے اور معلوم نہیں کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ بلکہ پوری دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے۔ اس کی وجہ سے پوری دنیا میں تقریبا 26 لاکھ اموات ہو چکی ہیں۔ حکومت کی طرف سے صحیح انتظام اور قانونی سازی نہ ہونے کی وجہ سے کورونا وائرس نے زندگی کے ہر شعبہ کو بہت مفلوج کیا ہے خاص کر تعلیم اور تجارت اس سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔
بجٹ اور عوام
وفاقی حکومت نے اس سال کا بجٹ 12 جون کو پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ ہمارا ہر بجٹ غریب دشمن بجٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔جس میں غریب اور لوئر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا۔ ہر بجٹ کے بعد مہنگائی کا بڑا طوفان واقع ہوتا ہے لیکن موجودہ بجٹ نے تمام سابقہ بجٹوں کا ریکارڈ تھوڑ دیا۔بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف نے حکومت کو بجٹ کے بارے میں اپنی تجاویز دی تھیں جس پر حکومت نے من وعن عمل کیا۔موجودہ بجٹ ہر لحاظ سے عوام کے لیے بہت مایوس کن رہا۔ اس میں تعلیم اور صحت کے لیے کوئی قابل ذکر رقم مختص نہیں کی گئی۔ ہر حکومت تعلیم کی ترقی کے لیے بڑے بڑے دعوے کر تی ہے کہ ملک کی ترقی تعلیم ہی میں ہے لیکن حقیقت میں اس پر عمل نہیں کرتے۔ تعلیم کو کوئی بھی حکومت اہمیت نہیں دیتی اس وجہ سے اس ملک میں جہالت،غربت اور افلاس پایا جاتا ہے۔
پٹرول کا بحران اور حکومت۔
کئی سال سے ہمارے ملک پاکستان میں طرح طرح کے بحران جنم رہے ہیں آج کل پٹرول کا بحران پیدا ہوچکا ہے۔ عوام پیٹرول کے حصول کے لیے دربدر ٹھوکر کھا رہے ہیں۔ پٹرول پمپس پر لوگ کا ہجوم ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ساری دنیا میں لاک ڈاؤن ہور رہی ہے۔ اس وجہ سے پٹرول کے استعمال میں کمی آئی ہے۔ تقریبا ًتمام ممالک وافرمقدار میں پٹرول ذخیرہ کر چکے ہیں۔ امریکی حکومت کی طرف سے اپنے کو عوام کو کہا گیا تھا کہ حکومت کی طرف سے پٹرول مفت میں لے لیں اور ساتھ ہی کچھ ڈالر بھی وصول کریں کیونکہ حکومت کے ساتھ ذخیرہ کرنے کی جگہ نہ رہی۔
آن لائن ذریعہ تعلیم کے فوائد۔
پرانے زمانے میں انسان تعلیم کے حصول کے لیے بہت محنت و مشقت کرتے تھے اس زمانے میں حصول تعلیم میں بہت اسباب مانع تھے۔ جیسے تعلیمی اداروں کی قلت، اساتذہ کی عدم موجودگی، زیادہ غربت اور ذرائع سفر کی عدم دستیابی شامل تھی۔ان ساری رکاوٹوں کے باوجود قدیم زمانے میں متقدمین علماء اور سائنسدانوں نے امت کے لیے بہت کارنامے سرانجام دیئے۔جو آج ہم ان کو بطور فخر یاد کرتے ہیں۔موجودہ ترقی ان قدیم علماء،فلاسفر اور سائنسدانوں کی مرہون منت ہے جو ہمیں ان سے وراثت میں ملی ہے۔ انہوں نے شب و روز محنت کرکے امت کے لیے احادیث، فقہ، سیرت، تفسیر، تاریخ، سائنس اور فلسفہ مدون کیے۔ ان میں چند کے اسمائے گرامی یہ ہیں۔
خدارا،افغانستان کی عوام پر رحم کریں
جب ہم ساری دنیا پر نظر جمائیں تو دنیا میں جتنے مسلم ممالک ہیں جیسے فلسطین،شام،عراق، لبیا،یمن، افعانستان،ایران پاکستان اور کشمیر سب کے سب پریشانی،دکھ اورالم میں ہیں۔ ان میں مختلف قسم کی جنگ وجدال اور دہشت گردی کے نام سے فسادت جاری ہیں۔ مسلمان ہی مسلمان کے ہاتھوں قتل ہورہے ہیں۔ بہت افراد خود کش دھماکوں کی زد میں آکر بغیر کوئی گناہ شہید ہوگئے جن کی وجہ سے مختلف ممالک میں مختلف نام سے فوجی آپریشنز ہو رہے ہیں۔کئی افراد نے اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرکے دوسرے علاقوں کو منتقل ہوگئے ہیں جو وہاں پر مختاجی کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔
احساس پروگرام
ہم اپنے گھر میں بڑے بھائی اور بچوں کے ساتھ کورونا وائرس اور احساس پروگرام کے مطابق گفتگو کررہے تھے تو بھائی نے مجھے کہہ دیا کہ احساس پروگرام میں موجود مشکلات و مسائل عیاں کرنے کے لیے ایک کالم تحریر کریں تاکہ حکومت اس پر نظر ثانی کرے۔ اس ملک میں عوام غربت و مسائل کی وجہ سے تنگ آچکے ہیں اور لوگ روز بروز خودکشیاں، قتل وغارت،چوری وڈکیتی اور اخلاقی برائیوں کی طرف جا رہے ہیں۔