جہد مسلسل کی داستان درویش صفت سیاستدان،خاک نشین انسان کی کہانی شیرزاد کی زبانی ۔
Posts By: قاضی عبدالحمید شیر زاد
سردار عطاء اللہ خان مینگل عہد ساز شخصیت
یہ 19اگست1992ء کی بات ہے کہ سردار عطاء اللہ خان مینگل اور نواب خیربخش مری افغانستان سے آنے والے مری بلوچوں کے استقبال کے لئے دالبندین میں مقیم تھے۔انہی دنوں کراچی میں پنجابی،پشتون اتحاد نے باچا خان ایوارڈ سردار عطاء للہ خان مینگل کو دینے کا اعلان کیا۔سردار عطاء اللہ خان مینگل اپنے جلاوطن مری بلوچوں کے استقبال کو چھوڑ کر کراچی نہیں گئے بلکہ اپنے نمائندے کے طور پر ایوارڈ وصول کرنے کے لئے محمد خان مینگل کونمائندہ مقررکیا۔یہ پروگرام کرائون پلازہ کراچی میں منعقد ہوا ،اسیٹج پر یوسف مستی خان بھی تشریف فرماتھے۔
سردار عطاءاللہ خان مینگل عہد ساز شخصیت (حصہ دوئم)
11اگست 1989ء کو میر غوث بخش بزنجو کا انتقال ہوا۔ سردار عطاءاللہ مینگل نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کیلئے لندن سے کراچی پہنچے ۔نواب محمد اکبر بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان تھے وہ انہیں اپنے طیارے میں کراچی سے خضدار لائے۔ خضدار سے نواب اکبر خان بگٹی اور سردار عطاءاللہ مینگل بذریعہ سڑک نال پہنچے ۔میر غوث بخش بزنجو کے جنازہ اور تدفین میں شرکت کی ۔میر صاحب کی تدفین اور بعد آخری دعا کے موقع پر میرے دائیں جانب سردار عطاءاللہ مینگل اور بائیں جانب نواب اکبر بگٹی کھڑے تھے ۔نواب بگٹی فاتحہ کے بعد کوئٹہ چلے گئے میں اور سردار عطاءاللہ مینگل تین دنوں تک نال میں میر صاحب کی تعزیت پر بیٹھے رہے ۔
سردار عطاء اللہ خان مینگل عہد ساز شخصیت
سردار عطاء اللہ خان مینگل کے والد سردار رسول بخش خان مینگل طویل عرصہ سے بیلہ میں مقیم تھے جس کی وجہ سے مینگل قبیلہ کا پایہ تخت وڈھ بغیر سردار کے تھا۔فروری 1954ء میں مینگل قبیلہ کے معتبرین نے باہم مشورہ کیا اور سفید ریش مینگل کا وفد ترتیب دیا۔جھالاوان میں معتبرین کے نمائندہ وفد کے لئے سماٹا معتبراک کی اصلاح استعمال کی جاتی ہے۔