بلوچستان سے فریادیں روز اول کی طرح آج بھی جاری ہیں۔ایک ہفتہ پہلے اندھیری رات میں آئین کی جیت کا جشن منانے والے آج ذرا رخ اس طرف بھی کرلیں کہ ان کو معلوم پڑے کہ بلوچستان میں سوئے ہوئے آئین کو جگانے والا کوئی نہیں ہے۔نظریہ ضرورت دفن، امریکی سازش جیسے تماشوں سے گزرتے ہوئے ایک نئے حکمران کوپاکستان کے اقتدار کا کمان سو نپا گیا ہے۔
Posts By: شے حق صالح بلوچ
سردار، مذاکرات اور گونجتی ہوئی فریادیں
بند کمروں میں کیے گئے فیصلے اور اس کے بعد بلوچوں کی گونجتی ہوئی فریادیں اب ایک انوکھی بات نہیں رہے گی بلکہ ہر دور اقتدار والوں کے لیے یہ کام سوال نمبر ایک رہا ہے جو کہ عموما ً لازمی ہوتا ہے۔ دور اقتدار جس کسی کا بھی ہو لیکن بلوچستان میں ایک نعرہ ضرور لگتا ہے کہ ” ہم کو انصاف دو ” کبھی طلباء ، کبھی عوا م اور کبھی ملازمین۔