جب میں شمبے سماعیل ( گوادر شہر کا ایک محلہ) سے نکل کر ساحل سمندر پہ پہنچا تو حسب معمول میری نظر بنتی مٹتی سمندر کی لہروں پر پڑی، جو گیلی ریت پر میری قدموں کو چوم کر میرے لمس میں اتر جاتیں۔ مگر اب کی بار ساحل کے نظارے اور لہروں سے سرشاری کے بجائے دل میں ٹھیس اٹھنے کا احساس ہوا۔ یہ ٹھیسیں جیسے پورے وجود میں پھیل جاتیں۔ پھر بھی دل چاہ رہا تھا کہ ساحل کی گیلی ریت پر ٹہلتے ہوئے چند قدم مزید آگے بڑھوں۔مگر اس خیال نے قدم روک لئے کہ آگے جانا منع ہے۔ کیونکہ آگے اب ایک چیک پوسٹ ہے جہاں سیکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں۔