یہ رات کا وقت تھا اور پورا خاندان ضروری سامان جمع کرنے کے بعد سریاب روڈ پر کوئٹہ کی پٹیل ہاؤسنگ سوسائٹی میں گھر کے باہر انتظار کر رہا تھا۔جبکہ صدیق بلوچ اپنے دفتر کے اندر اپنی زوجہ محترمہ کی رحلت سے متعلق خبروں کو ٹائپ کرنے میں مصروف تھے، ان کے شریک حیات کی عمر 50 سال سے زائد تھی،ہم سب رو رہے تھے اور اپنی ماں کو کھونے پر گہرے غم میں تھے لیکن وہ مضبوط رہے انہوں نے خبر فائل کی جسکے بعد ہم جنازے میں شرکت کیلئے کراچی کیلئے روانہ ہوئے۔