اسلام میں استاد کا درجہ بہت بلند ہے اور معلم کا پیشہ پیغمبری پیشہ ہے استاد کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضرت علی کا قول ہے،جس نے مجھے ایک حرف سکھایااس نے مجھے اپنا غلام بنایا۔ استاد وہ چراغ ہے جو ہر طرف روشنی پھیلاتا ہے جو شعور بیدار کرتا ہے صحیح اور غلط میں فرق بتاتا ہے۔ استاد وہ درخت ہے جو سایہ فراہم کرتا ہے یہ وہ جڑ ہے جو شاخوں کو مضبوط بناتا ہے جب بات کسی ہمہ جہت، بے مثال اور عزیز شخصیت کی ہو تو تحریر کا حق ادا کرنا مشکل ہوجاتا ہے ایسی ہی ایک شخصیت میرے محترم استاد سر سید شاہد خان ہے استاد ہی اپنے شاگرد کی روحانی، دینی، علمی اور اخلاقی تربیت کرتا ہے میرا علم اور محدود ذخیرہ الفاظ ان کی شخصیت کو احاطہِ تحریر میں لانے سے قاصر ہے لیکن پھر بھی چند سطور تحریر کرنے کی جسارت کررہی ہوں۔