استحصال اور یومِ استحصال

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

میں حیران ہوا جب ہمارے وزیر خارجہ صاحب نے استحصال کی بات کی، پھر سوچنے لگا کہ یہ ٹھیک ہے کیا فرق پڑتا ہے جو خود استحصال کا شکار ہو اور زمانے کے استحصال کی بات کرے۔ موجودہ حکمران خودکروڑوں لوگوں کے استحصال کا سبب ہیں، اب وہ ایک اور بیانیہ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہے ہیں اور عوام کو جذباتی نعروں میں ورغلا کر اصل میں اْنکی سیاسی و شعوری استحصال کرنے لگے ہیں۔ میں دنیا کے تمام مظلوم اقوام پہ ہونے والی بربریت کا مذمت کار ہوں، اور دْعا گو ہوں کہ ایسی قومیں جو استحصال کا شکار ہیں جلد ظلم و ستم سے نکل جائیں اور اپنا حق خود ارادیت رکھیں۔