کرونا وائرس C0VID-19دنیابھرمیں تباہی پھیلا رہا ہے اس سے کوئی ملک و علاقہ محفوظ نہیں رہا پاکستان بھی فروری کے آخری ہفتے میں م اس کی زد میں آگیا شروع میں اس کے پھیلاؤ کا باعث وہ افراد تھے جو بلوچستان کے بارڈر تفتان کے راستے پاکستان پہنچ رہے تھے اس کے علاوہ بیرون ممالک سے آنے والوں میں بھی اکثریت اس وائرس کو پاکستان لانے کا باعث بن رہے تھے اس عفریت کا سب سے سے پہلے سامنا بلوچستان کو کرنا پڑا بلوچستان حکومت نے تفتان بارڈر پر قرنطینہ سینٹرز ز قائم کئے اور بعد ازاں ان افراد کو بسوں کے ذریعے ان علاقوں میں پہنچایایاد رہے کہ ان میں سے اکثریت ملک کے دیگر صوبوں سے تھی جب ملک بھر میں وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آنا شروع ہوئی تو ملک میں لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کا آغاز ہوا۔
Posts By: ظفر علی ظفر
کورونا تدارک کیلئے حکومتی اقدامات
ناوول کورونا (کوویڈ19-) جس نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی ہے اور آدھی سے زیادہ دنیا لاک ڈاؤن ہوچکی ہے۔ عالمی تجارتی منڈیاں خسارے میں جارہی ہیں، پیداواری عمل تقریباً رک چکا ہے، ایسے حالات میں پاکستان جیسے تھرڈ ورلڈ دنیا کے ترقی پذیر ممالک جو اپنی اقتصادیات و معیشت بچانے کے لئے پہلے سے ہاتھ پیر مار رہے تھے وہ بھی تجارتی کساد بازاری کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں۔ کورونا (کووڈ19-) وائرس پاکستان میں اپنے پنجے گاڑھ چکا ہے۔ وفاقی حکومت وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اس سے نبردآزما ہونے کے لئے کوشاں ہے۔