یہ مضمون آج سے پانچ برس قبل 2009ء میں ملکی سطح کے ایک مرکزی اخبار کے لیے لکھا گیا لیکن ناقابلِ اشاعت قرار پایا، آج اس کی بازیافت کرتے ہوئے میری آنکھیں نم بھی ہیں اور لب خندہ زن بھی۔فیضؔ کا مصرعہ یاد آتا ہے؛ ’چاند کو گل کریں تو جانیں!‘
عشاق کے قافلے کا میرِکارواں، بزنجو ۔۔۔ عابد میر
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :