ناوول کورونا وائرس (کویڈ۔19) دنیا کی بیشتر آبادی کیلییاب انجانہ لفظ نہیں رہا ہے۔ اس وائرس کی تباکاریاں معاشی میدان میں ہو یا انسانی جانوں کی اس ننھے وائرس کے سامنے بے بسی ہیں یہ موضوع دنیا جہاں کے تمام میڈیا ذرائع خواہ الیکٹرانک ہو، پرنٹ ہو یا سوشل میڈیا اور کوئی بھی زبان ہو کورونا وائرس ہی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ جس کے روک تھام کے لیے تمام ممالک، ترقی یافتہ ممالک سے لیکر ترقی پذیر دنیا تک سب اس وائرس سے اپنے اپنے انداز میں نبردآزما ہیں جس نے پوری دنیا کو لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور کر دیا ہے یہ وہی لاک ڈاؤن ہے جس کا کشمیری مظلومین گزشتہ نو ماہ سے سامنا کر رہے ہیں۔
آپ کو بخوبی علم ہے کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن ہمارے صوبے کا ایک انتہائی اہم ادارہ ہے۔ اسی ادارے سے ہماری گورنمنٹ کی مشینری تعینات ہوکر آتی ہے۔ لیکن یہ ادارہ خود اب زنگ آلود ہوگیا ہے۔ اس کو ازسر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ جدید دور کے تقاضوں پر پورا اتر سکے اور صوبے میں قابل و ذہین افسران کی بھرتی ممکن ہوسکے۔ بی پی ایس سی میں اصطلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس حوالے سے پچھلے سال جو ترمیمی بل اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہوا ہے وہ بالکل نا مکمل و ناکافی ہے۔ اس سے ادارے میں نا تو میرٹ کی بحالی ممکن ہے اور نہ امتحانات میں رٹہ سسٹم کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
موجودہ انسان جدت کی نئی بلندیوں پر قدم جمائے رکھتا جارھا ہے۔ وہ آئے روز نت نئی ایجادات و اختراعات کرتا جارھا ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد کی رسائی محدود پیمانے پر تھی۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ انہیں اپنا سفر مکمل کرنے میں مہینوں لگتے تھے۔ جب ہمارے آباؤ اجدا د حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے پیدل سعودی عرب جایا کرتے تھے تو انہیں اس سفر میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ درکار ہوتا تھا۔ اب سالوں،اور مہینوں کا سفر گھٹ کر دنوں و گھنٹوں میں طے ہورہا ہے۔ ایک ہوائی جہاز نے مشکل سفر کو انسان کیلئے آسان سے آسان تر بنا دیا ہے۔عقل وشعور تیز تر ترقی کی بنیاد نے انسان کو کائنات کی تسخیر کرنے کا موقع فراہم کردیا۔
قدرت نے جڑی بوٹیوں میں شفا رکھی ہے۔ جڑی بوٹیاں مختلف خواص وفوائد کی حامل ہوتی ہیں۔آج پوری دنیاان دوائی پودوں سے بے حد فائدے حاصل کررہی ہے۔عالمی ادارہ صحت نے علاج کے لئے جڑی بوٹیوں کے اجزائے مؤثرہ نکال کراستعمال کرنے کی بجائے سالم بوٹیاں استعمال کرنے کی سفارش کی ہے۔دنیامیں کروناوائرس کی ویکسین کی دریافت کی کوششیں جاری ہیں۔حالیہ مشاہدات وتحقیقات کے مطابق کروناوائرس کی وباء میں جڑی بوٹیوں کی چائے پینامفیدہے۔اس وقت دنیاکے مختلف ممالک میں ان قدرتی جڑی بوٹیوں کی چائے سے بھرپورفائدہ اٹھاجارہاہے۔ زمانہ قدیم سے جوشاندے طب یونانی کاحصہ ہیں۔
یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ معاشی مداوا کیے بغیر لاک ڈاؤن قید خانہ سے بدتر ہے لیکن اس حقیقت سے بھی مفر ممکن نہیں،دنیا میں جن جن ممالک نے کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکا ہے جہاں صورتحال مزید بگڑنے کے بجائے بہتری کی طرف گئی وہاں کسی میڈیسن یا ویکسین کے ذریعے اسے روکا نہیں گیا بلکہ Effective لاک ڈاؤن کے ذریعے اسے قابوکر نے کی کوشش کی گئی۔چین کی مثال دیکھ لیں ابتدا میں کرونا نے یہاں سے سر اٹھایا تھا لیکن عوام کے تعاون اور حکومت کی متفقہ لائحہ عمل کام کر گیا اور وبا سے دو دوہاتھ کر لیے۔بنیادی نکتہ یہاں غوروخوض کا یہ ہے کہ عوامی شعور کی جھلک کار فرما نظر آتی ہے۔
ہمارے ملک میں کرونا وائرس نے مارچ 2020ء میں سر اٹھایا جب پڑوسی ملک ایران سے آنے والے ذائرین میں یہ مرض نمودار ہوا صوبائی حکومت کی متعدد اقدامات سے اس مرض کو مذید پھیلنے سے روک دیا گیا اگر چہ اس کے اثرات ابھی تک نمودار ہورہے ہیں چند قیمتی جانیں گنوا چکے ہیں ژوب ڈویژن میں اس مرض کی شدت اتنی نہیں ہے تاہم حکومت نے اپنی بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔
گزشتہ روز شہدادکوٹ سٹی میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس اسداللہ شیخ نامی شخص کا کرونا ٹیسٹ پازیٹیو آیا تو اسد اللہ اور اس کے پورے خاندان سمیت رشتے داروں کو ہوم قرنطینہ کردیا گیا۔پھر دو گھنٹے کے بعد پورے محلے کو ہوم قرنطینہ میں تبدیل کردیا گیا اور فوج کوبلا لیا گیا۔اور کرونا وائرس کی روک تھام اور بچاؤ کے سلسلے میں جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس نے کاروائی عمل میں لائی۔
ساری دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے۔ اس سے تمام افراد افسردگی میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ آج تک اس وبا کی وجہ سے 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جس میں دو لاکھ سات ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ کورونا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور معلوم نہیں کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ماہرین کہتے ہیں یہ بہت چھوٹا وائرس ہے عام خورد بین سے نظر نہیں آتا اس کے لئے خصوصی الیکٹرانک مائیکرو اسکوپ ہی استعمال کیاجاتاہے۔ اس کورونا وائرس کے بارے میں اخبارات، رسائل،ٹیلی ویژن، الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا خبریں اور شعوروآگہی عوام تک پہنچا رہی ہیں۔
دنیا میں تیل کی قیمت کی اہمیت اس لیے بہت زیادہ ہے کیونکہ تمام دوسری اشیا کی قیمتوں کا انحصار تیل کی قیمت پر ہوتا ہے۔ اس وقت تیل کی قیمتوں سے ہمیں یہ معلوم ہو رہا ہے کہ عالمی معیشت شدید مندی کا شکار ہے۔ گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتیں منفی 40 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئیں۔ یہ قیمت پوری دنیا کے لیے ایک دھچکے سے کم نہیں تھی۔ اس تمام تر صورتحال کی وجہ روس اور سعودی عرب کے درمیان تیل پر کشیدگی ہے جسے تیل کی جنگ کا نام دیا گیا۔
چین کے صوبے ووہان سے شروع ہونے والے نوول کرونا وائرس نے اب تک دنیا کے 210 ممالک میں 2،430،728 افراد کو متاثر کیا ہے۔جس سے روز بروز اضافہ بھی ہورہا ہے جبکہ اس وائرس کی وجہ سے تادم تحریر 166،271 افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔جبکہ 113000 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔عالمی وباء کوویڈ 19 یا کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی وہیں پاکستان بھی اسکے اثرات سے محفوظ نہیں رہا۔ پاکستان میں اس سے متاثرین کی تعداد 8414 بتاہی جاتی ہے جبکہ اسکی ذد میں سب سے زیادہ صوبہ سندھ اور پنجاب آئے ہیں۔ بلوچستان میں حالیہ وباء نے 376 افراد کو متاثر کیا ہے۔ 144 افراد صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے ہیں۔