بلوچستان کا 780 کلومیٹر طویل ساحل جیوانی سے لے کر گڈانی تک پھیلا ہوا ہے۔ اس ساحل سے ملحقہ سمندر کو پہلے بحرِ عرب کے نام سے پکارا جاتا تھا مگر موجودہ صوبائی حکومت نے بلوچستان اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور کر کے اس سمندر کو بحرِ بلوچ کے نام سے منسوب کر دیا۔
تعلیم کے میدان میں ضلع تربت کا مقام بلوچستان کے دیگر اضلاع کے مقابلے میں ہمیشہ آگے رہا ہے تربت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ بلوچستان کا سب سے اعتدال پسند علاقہ مانا جاتا ہے جہاں پر ہمیشہ بھائی چارگی کو فوقیت دی گئی ہے۔
2013ء کے انتخابات میں بلوچستان میں قوم پرستوں نے عجیب فسوں کاری دکھائی وہ قوم پرست جو پچھلے چالیس سال سے لبرل ازم ‘ ترقی پسندی ‘ اصلاح پسندی کا نعرہ بلند کرتے تھکتے نہیں تھے اچانک بلوچستان کے طول و عرض میں اہلسنت والجماعت ‘جمعیت علماء اور جماعت اسلامی سمیت ڈرگز مافیا اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے انصرام و انضباط کرنے سے نہیں چونکے اور اپنی دفاع میں سات آسمان ایک کیے ہوئے ہیں ۔
سلطنت آف عمان کے سیعد بن تیمور ایک جہادی دیدہ حکمران تھ ے۔ ان کا کردا راسلامی سانچوں میں ڈھل چکا تھا تمام قبائل کو ایک اچھی سیاسی فلیٹ فارم پر اکٹھا کیا تھا ۔
خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ تیل اور گیس پیدا کرنے والے ہر ضلع / تحصیل میں پیٹرولیم سوشل ڈیو یلپمنٹ کمیٹیاں قائم کرے۔
روزنامہ آزادی کے مدیر صدیق بلوچ کی ذاتی زندگی سے آشنا ہوئے بغیر ہم روزنامہ آزادی کو صحیح معنوں میں سمجھ نہیں سکیں گے اس لئے ضروری ہے کہ اس کی زندگی کے متعلق اہم معلومات سے آگاہ ہوسکیں۔
سید خورشید شاہ صاحب، ہمارے ہاتھوں میں سے کتاب لیکر جھاڑو تھمادیا گیا اور یہ نیشنللائزیشن کا نتیجہ تھی۔ قومی اسمبلی میں جمعیت علما ء اسلام کی رکن اسمبلی آسیہ ناصر نے عیسائی برادری کی نمائندگی کا حق خوب ادا کیا۔ وہ سندھ کے شہر عمرکوٹ میں ایک کرسچن سینیٹری ورکر سے تعصبانہ رویے اور اس کی ہلاکت پر نکتہ اعتراض پر احتجاج کر رہی تھیں۔
گرمی کچھ بڑھ رہی تھی, بزگل کا گذر ابھی نہیں ہورہا تھا, اِلّہ مِسکان خراسان کا گولوّ کر کے آچکا تھا ۔ بابا نے خلق میں کہلوا بھیجا کہ کراہی کی تیاری کر لو بزگل صبح روانہ ہوگا۔
میر حاصل خان بزنجو حال ہی میں حیدرآباد آئے۔ ان کے بقول ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ بلوچستان میں 12مئی کو قتل کئے جانے والے محنت کشوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر ، سندھ کے لوگوں سے تعزیت کریں اور افسوس اور ندامت کا اظہار کریں۔
بلوچی میں ایک کہاوت مشہور ہے ’’لوگ ھمودءَ سْچیت کہ آسے پراِنت‘‘ یعنی کہ گھر وہاں جلتا ہے جہاں آگ لگی ہو۔ویسے تو آج کل سوشل میڈیامیں روزآپ کو خواتین و بچوں کی تصویریں نظرآتی ہیں جو مستقبل کے سنگاپور کے کسی سڑک کو بلاک کرکے اپنے ہانڈو’’مٹکا‘‘ لیئے ایک بوند پانی کے لیئے چیخ و پکارکر رہے ہیں لیکن کسی چیز کو صرف تصویروں میں دیکھنے اور سوشل میڈیا پر اظہار ہمدردی کرنے سے آپ اس چیز کے اندرکی داستان کو کبھی سمجھ نہ پائیں گے۔