تصویر ایک ایسا مادہ ہے جو چیزوں کو اپنے اندر قید کر دیتا ہے۔ کچھ یادیں تو کچھ باتیں پھر کمال کرتے ہیں یہ فوٹوگرافر جو اسے اپنی فن کی مدد سے ایک عنوان سے بھرا تصویر بنا دیتے ہیں یہ انکی جدو جہد کا نتیجہ ہوتا ہے۔ قلمکار کی قلم ایسے لکھنا شروع نہیں کرتا۔ مقرر ایسے ہی بولنا شروع نہیں کرتا، فنکار ایسے ہی فنکاری دکھا نہیں سکتا یہ ان پر گزرے لمحات اور سموئے ہوئے احساسات و جذبات کی ترجمانی کرتا ہے تو پھر آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ فوٹوگرافی میں کمال نہیں
یوں تو ملک بھر میں بے روزگاری نے نوجوان نسل کو اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیمک کی طرح چاٹ کر کھو کھلا کردیا ہے ۔ پاکستان میں نوجوان نسل کی آبادی تقریباًچھ کروڑ سے اوپر ہے جس قدر یہ آبادی اور اس کی خاصیت و اہمیت ہے اس کی بقدر ملک میں وسائل کا فقدان اور مسائل کا انبار ہے پاکستان کی موجودہ نوجوان نسل کی سب سے بڑی پریشانی بے روزگاری ہے ۔
چاغی میں قحط سالی نے ایک مرتبہ پھر ڈیرے ڈال دیئے جس کے سبب 8 ہزار سے زائد خواتین و بچے غذائی قلت کا شکار ہوگئے جبکہ40 فیصد سے زائد زرعی زمینیں بنجر ہوئیں اور چراگاہیں ختم ہونے سے91 فیصد سے زائد گھرانوں کے مال مویشی شدید متاثر ہوکر موت کے منہ میں جانے لگے ۔ اکثر علاقوں میں پانی کی سطح دس فٹ تک نیچے گر گئی جس کے سبب کئی دیہات ویران ہوگئے
16دسمبر کو سعودی عرب نے اپنی ہی سربراہی میں 34اسلامی ریاستوں کے ایک اتحاد کا اعلان کردیا تھا جس میں بنگلہ دیش اور ترکی سمیت افریقہ،ایشیاء اور دیگر ممالک کے ساتھ پاکستان بھی اس میں شامل ہے۔یادرہے اس اتحاد میں ایران کے ساتھ ساتھ شام بھی شامل نہیں ہے ۔اس وقت دنیا کے 52اسلامی ممالک میں معاشی اور عسکری طور پر طاقتور ترین ممالک اس اتحاد میں شامل ہیں
یہ الیکشن سے ڈہائی سال پہلے فروری 2013ء کا مہینہ تھا پاکستان پیپلزپارٹی کے حکومت پر طاقتور حلقوں کی جانب سے انتہائی دباؤ تھا کہ وہ بلوچستان کے سب سے زیادہ دفاعی اور مفید ساحل و بندر گاہ کو چینی کمپنی چائنا اورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی COPHCکے حوالے کرے ۔ اس دن سے اب تک اس پر اسرار سودے کا معاہدہ ‘ دورانیہ اور کام کی نوعیت سیغہ راز ہیں ۔
پرانے زمانے کی کہاوت ہے ایک بادشاہ نہایت ایماندار غریب پرور اپنی عوام کیلئے ہمدرردی رکھنے والے شفیق انسان تھے لیکن ان کے اردگرد جو وزیر مشیر تھے کرپٹ خوشامدی اور عوام کے خلاف بادشاہ کے کان بھرتے رہتے تھے بادشاہ پریشان تھا آخرکیا جائے ایک دن ایک نہایت مفلس غریب آدمی بادشاہ کے حضور پیش آیا
دنیا کس جانب رخ کر چکا ہے اس کا صحیح اندازہ لگانا اب ماہرین کے اندازوں سے بھی باہر ہوتی جارہی ہے سائنسی ا رو مادی ترقی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ایک طوفانی انقلاب نے اس وقت ہر طرف حیرانی و پریشانی کی کیفیت برپا کردی ہے زمین سمٹتی ہوئی محسوس ہورہی ہے ۔ حالات… Read more »
اکیسویں صدی نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں بے تحاشا تبدیلی رونماء کئے ان میں سب سے اہم کارنامہ تیز ترین انٹرنیٹ سروس کی فراہمی تھی جس نے پوری دنیا کو ایک گول دائرے میں بند کر دیا۔ پوری دنیا سے معلومات کا تبادلہ انٹرنیٹ کے ذریعے سے ہونے لگے۔
نصیرآباد ڈویژن کا صدر مقام ڈیرہ مراد جمالی ہے جو میونسپل کمیٹی کی 19وارڈوں اور پانچ ہزار پچاس ایکٹر پر مشتمل گنجان آبادی کا حامل شہر ہونے کے باوجود مختلف مسائل کا گڑھ بن چکا ہے یہاں کے مکینوں کاسب بڑا مسئلہ مالکانہ حقوق نہ ہونا ہے کیونکہ مذکورہ شہر میں تمام بسنے والے افراد کے پاس گھروں تجارتی مراکز
پاکستان کی سیاست پر نظر رکھنے والے ملی رہبر خان عبدالولی خان کی سیاسی مقام، مرتبہ اور عظمت سے بخوبی واقف ہیں۔خان عبدالولی خان خان کی سیاسی خدمات ،کردار اور شخصیت پرکئی کتابوں کے علاوہ پی ایچ ڈی اور ایم فل کی تھسیز بھی مکمل کئے جا چکے ہیں لیکن آپ کو جن عوامل کی بنیاد پر رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا، ان میں سے ایک عامل آپ کی لطیف مزاجی بھی ہے۔جس کا ہر کوئی معترف بھی ہے۔
سکھر سازش کیس کے سلسلے میں خان عبدالولی خان کو پنڈی سے سکھر جیل لایا جا رہا تھا۔ سکھر پہنچے تو متعلقہ پولیس آفیسر کو جیل کا پتہ نہیں تھا۔