شہتوت

| وقتِ اشاعت :  


اس کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ اب کیا کیا جائے۔چاول تو بڑے مزے دار تھے،جبکہ اس کا جی چاہ رہا تھا کہ اب مزید کھائے جائیں۔لیکن مزید کہاں سے آئیں گے؟ اس کا ذہن اس نکتے پر دوبارہ سوچنے لگتا،بلکہ بار بار سوچتا۔یہ شہر کے آخر میں کچھے مکانوں کی ایک بڑی سی گلی یا محلہ تھا۔وہ اپنے گھر کے سامنے ایک دوسرے مکان کی چوکاٹ پر بیٹھا ہوا تھا اور مسلسل مزیدار چاولوں کے متعلق سوچتا جا رہا تھا کہ اب چاولوں سے بھری ہوئی ایک دوسری پلیٹ کیسے ممکن ہوگی۔گلی میں یوں لگ رہا تھا کہ جیسے کرفیو لگا ہوا ہو، کیونکہ کسی کی بھی کوئی آمد نہیں ہورہی اور کوچہ تھا کہ خالی خالی تھا اور کسی ہو کا عالم پیش کر رہا تھا۔



قوم کے مسیحاوں کو خراج تحسین

| وقتِ اشاعت :  


سائنسی علوم اور طبعی تحقیقات ہماری گمشدہ میراث ہیں۔ہم ہی نے دنیا کو ان سے روشناس کرایا تھا لیکن زہے قسمت اب اس جدور دور میں ہم اس میدان میں باقی دنیا سے کافی پیچھے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے طبعی ماہرین اپنے بساط کے مطابق سر گرم عمل ہیں صدیوں سے دکھی انسانیت کی خدمت اور مریضوں کا علاج معالجہ ڈاکٹرز کی زندگی کا اوڑھنا بچھونا رہا ہے اور موجودہ حالات میں اس عالمی سطح کیوباء کیخلاف طبعی عملے کا برسر پیکار رہنا ایک عملی ثبوت ہے۔



قرنطینہ کیا ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


قرنطینہ لفظ اطالوی زبان کے لفظ quaranta giorni سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے چالیس دن۔ریکارڈ کی گئی انسانی تاریخ میں 3 بار پلیگ (بیکٹیریا) نے لاکھوں انسانوں کو نگل لیا۔ پہلی بار بازنطینی سلطنت کا صفایا 541- 542 AD میں کیا۔ پھر آیا یورپ کا بلیک ڈیتھ جو 1348 عیسوی سے شروع ہوا تو 4 سال میں 25 ملین افراد یعنی یورپ کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی نگل گیا۔ اس دوران جو تجارتی جہاز شہر وینس کی بندرگاہ پر داخل ہوتے ان پر موجود تاجر اور عملے کے لیے لازم تھا کہ وہ چالیس دن جہاز میں ہی رکے رہیں۔ مقصد شہری آبادی سے دور رکھنا تھا۔ تاکہ اس دوران جس کو پلیگ کا مرض ہے اس کی علامات ظاہر ہو جائیں اور اس کو صحت مندوں سے الگ کر لیا جائے کہ یہ واحد طریقہ تھا باقی انسانوں کو بچانے کا۔



کرونا وائرس ہمارے اجتمائی گناہوں کی سزا

| وقتِ اشاعت :  


عام انسانوں کے ذہنوں میں یہ سوال اکثر ابھرتا ہے کہ کیا گناہوں کی سزا دنیا میں بھی ملتی ہے۔عام طور پر اس حوالے سے دو طرح کے تصورات پائے جاتے ہیں۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ گناہوں کا عذاب صرف قبر اور آخرت میں ملتا ہے اور کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دنیا… Read more »