تعلیم کی ضرورت واہمیت۔

| وقتِ اشاعت :  


تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب،مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضرورت میں سے ایک ہے یہ انسان کا حق ہے جو کوئی اس سے نہیں چھین سکتا اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کیلئے ترقی کی ضامن ہے، یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف سکول،کالج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تعمیر اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور قتدار کا خیال رکھ سکے۔تعلیم وہ زیور ہے جو انسان کا کردار سنوارتی ہے دنیا میں اگر ہر چیز دیکھی جائے تو وہ بانٹنے سے گھٹتی ہے مگر تعلیم ایک ایسی دولت ہے جو بانٹنے سے گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے اور انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ تعلیم کی وجہ سے دیا گیا ہے۔



نوجوانوں میں منشیات کا بڑھتا رحجان

| وقتِ اشاعت :  


نوجوانوں کو سماج کا دل دماغ یا ریڑھ کی ہڈی کہنے میں کوئی حرج نہ ہوگا کیونکہ نوجوان ملک اور معاشروں کا مستقبل اور معمار ہوتے ہیں انھوں نے ہی آگے چل کر ہر شعبہ ہائے زندگی کی باگ دوڑ سنبھالنی ہوگی لہٰذا مستقبل کے معماروں کی جسمانی ذہنی اور جذباتی صحت کو ہر اعتبار سے مکمل اور پرفیکیٹ ہونا چاہئے کیونکہ کمزور و لاغر انسانی وسائل کمزور معاشرے اور قوم تشکیل دیتے ہیں آج ہمارے نوجوانوں اور بچوں میں منشیات کا بڑھتا رحجان ایک خطرناک صورتحال اور مستقبل میں ایک اٹھتے طوفان کی پیش گوئی کررہا ہے منشیات کا استمال ایک ایسا فعل ہے جس کی اسلامی شریعت سماجی علوم اور ہر مذہب میں ممانعت ہے۔



نرسز ڈے اور پاکستان

| وقتِ اشاعت :  


بارہ مئی کو دنیا بھر میں نرسنگ ڈے منایا جاتا ہے لیکن اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے نرسز کیلیے صورتحال قدرے مختلف ہے کئی نرسز اپنی زندگی کی بازی ہارچکے ہیں ان میں ترقی یافتہ ممالک امریکہ، برطانیہ، اٹلی اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کی نرسز بھی شامل ہیں۔ یہ دن بنیادی طور پر فلورنس نائٹ انگیل کی پیدائش کا دن ہے جو نرسنگ کے شعبے میں جدت لانے والی خاتون تھی یہی وجہ ہے کہ اس دن کو ان سے اور نرسنگ سے منسوب کیا گیا ہے۔جب کریمیا جنگ اختتام کو پہنچی تو ایک پروقار فوجی تقریب رکھی گئی تھی جس میں فوجیوں سے کہا گیا کہ وہ کاغذ کی پرچی پر اْس شخصیت کا نام لکھیں۔



گاؤں کے چودھریوں میں معاشی گتھم گتھا

| وقتِ اشاعت :  


ایک گاؤں جو وسیع و عریض رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ گاؤں کی آبادی اچھی خاصی ہے۔لیکن گاؤں کے مکین چودھریوں کے آپس کے گتھم گتھاسے پریشان رہتے ہیں۔گاؤں میں پچھلے تیس سالوں سے ایک چودھری کی چودھراہٹ چلی آرہی ہے۔جس کا نام چوہدری نذیر ہے اس کا اثر رسوخ گاؤں کے اوپر بہت زیادہ ہے۔چودھری کی معاشی حالت مضبوط اور عسکری قوت سے مالامال، خیر ہر طرح سے چودھری کا سکہ چلتا ہے۔چودھری نذیر نے اپنے حلقہ احباب کو مضبوط کرنے کے لیے کسی کو پیسوں کی لالچ اور کسی کو دھونس دھمکی کے ذریعہ اپنا ہمنوا بنایا ہوا ہے۔



ماں تجھے سلام

| وقتِ اشاعت :  


ماؤں کا دن منانے کا آغاز ایک امریکی خاتون اینا ہاروس کی کوشش کا نتیجہ ہے۔ اینا ہاروس چاہتی تھیں کہ اس دن کو ایک مقدس دن کے طور پر سمجھا اور منایا جائے۔ ان کی کوششوں کے نتیجے میں 8 مئی 1914 کو امریکا کے صدر ووڈرو ولسن نے مئی کے دوسرے اتوار کو سرکاری طورپر ماؤں کا دن قرار دیا۔یومِ ماں یا ماں کا عالمی دن ہر سال یہ دن مختلف ممالک میں منایا جاتا ہے، عالمی طور پر اس کی کوئی ایک متفقہ تاریخ نہیں، یہ دن مختلف ممالک میں مختلف تاریخوں کو منایا جاتا ہے۔ پاکستان اور اطالیہ سمیت اکثر ممالک یہ دن مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے۔۔



علامہ صاحب،فیسبکی نوجوان اور میڈیکل سائنس کی تکرار

| وقتِ اشاعت :  


یہ تو ہمارے فیس بکی نوجوانوں کی خارج العقلی ہے کہ وہ ہمہ وقت علامہ صاحب کی باتوں کا ٹھٹھا کرتے ہیں لیکن ایک اور طبقہ ہے جو علامہ صاحب کو مشاہیر علم ودانش گردانتا ہے۔ان کو علامہ کی فہم و فراست سے کوئی مفر نہیں کیونکہ علامہ صاحب اپنی دا نشوری سے دقیق سے دقیق مسائل کا حل ان کے سامنے پیش کرتے ہیں۔اب یہ ان کی کوتاہ نظری ہے کاہلی ہے کہ وہ اس پر عمل نہیں کرتے۔علامہ صاحب گفتار کے دھنی ہیں۔ علامہ کو باتیں جھاڑتے وقت دنیا کے کسی بھی مشاہیر علم ودانش سے خوف نہیں ہوتا لیکن انھیں فیس بکی نوجوانوں کا خوف طاری ہوتا ہے کہ میری اس اہم بات کا پھر کل سوشل میڈیا پہ مذاق نہ بنایا جائے۔وہ بعض اوقات طیش میں آکر ان نوجوانوں کو ایسے ایسے استعارات سے جوڑتے ہیں مگر نوجوانوں کا اس پر کیااثر ہونا! یہ فیسبکی نوجوان کہاں سدھرنے والے ہیں۔



کورونا وائرس نے بلوچستان میں صحت عامہ کی سہولیات کا پول کھول دیا

| وقتِ اشاعت :  


کورونا وائرس نے تمام ترقیافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں صحت عامہ کی سہولیات اور اقدامات کا پول کھول دیا۔ بلاشبہ کورونا وائرس ایک خطرناک وباء کی صورت میں دنیا بھر میں متعارف ہوئی۔دنیا کے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ممالک بھی کورونا وائرس کے سامنے ناک رگڑنے پر مجبور ثابت ہوئے ہیں پاکستان ایٹمی ممالک کی صف میں شامل ہے لیکن کورونا وائرس نے پاکستانی قوم کو ایک بہترین سبق دے دیا کہ بیماریوں اور وباء کے مقابلے کیلئے جدید لیبارٹیرز، ادوایات اور وینٹی لیٹرز کی جو ضرورت ہوتی ہے وہاں ایٹم بم اور میزائل کسی کام کے بھی نہیں ہوتے۔



ہمارے سیاست دانوں کی ترجیح تعلیم کیوں نہیں؟

| وقتِ اشاعت :  


نوجوان اپنے مستقبل کو سنوارنے کی خاطر دن رات بھاگ دوڑ کرتے ہیں تاکہ ہم اپنے کل کو ایک اچھے اور خوبصورت موڑ پر پہنچانے میں کامیاب ہوسکیں۔ ہمیں اس بات کا علم ہوتے ہوئے بھی کہ ایک اچھے اور روشن مستقبل کی خاطر تعلیم حاصل کرنا بیحد ضروری ہے، اور اس سر زمین پر انسان کے لئے ایک تابناک مستقبل اچھے تعلیم پر منحصر ہے۔ یہ کس قدر بد قسمتی کی بات ہے کہ ہمارے سردار،نواب، سیاست دان اور منتخب نمائندے اس بات کو جانتے ہوئے بھی اسے عملی جامہ کیوں نہیں پہناتے، کہ ترقی کا دارومدار تعلیم پر ہے۔ اور جو بنیادی تعلیمی سہولیات ہمارے سکولوں میں ہونے چاہئیں۔



کورونا کے خلاف جنگ،وزیراعلی بلوچستان کا وژن

| وقتِ اشاعت :  


کرونا وائرس C0VID-19دنیابھرمیں تباہی پھیلا رہا ہے اس سے کوئی ملک و علاقہ محفوظ نہیں رہا پاکستان بھی فروری کے آخری ہفتے میں م اس کی زد میں آگیا شروع میں اس کے پھیلاؤ کا باعث وہ افراد تھے جو بلوچستان کے بارڈر تفتان کے راستے پاکستان پہنچ رہے تھے اس کے علاوہ بیرون ممالک سے آنے والوں میں بھی اکثریت اس وائرس کو پاکستان لانے کا باعث بن رہے تھے اس عفریت کا سب سے سے پہلے سامنا بلوچستان کو کرنا پڑا بلوچستان حکومت نے تفتان بارڈر پر قرنطینہ سینٹرز ز قائم کئے اور بعد ازاں ان افراد کو بسوں کے ذریعے ان علاقوں میں پہنچایایاد رہے کہ ان میں سے اکثریت ملک کے دیگر صوبوں سے تھی جب ملک بھر میں وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آنا شروع ہوئی تو ملک میں لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کا آغاز ہوا۔



مصیبت کی گھڑی میں حکومتی خدمت

| وقتِ اشاعت :  


مددوہ جو مصیبت کی گھڑی میں کی جائے آج جہاں کورونا وائرس نے پوری دنیا کواپنے لپیٹ میں لے لیا ہے تووہاں اس کے تدارک کیلئے دنیا بھر کے لوگ اپنے اپنے گھروں میں محصورہوکررہ گئے ہیں پاکستان میں بھی آج مختلف کونوں حصوں سے کورونا وائرس پھیل رہا ہے موجودہ حکومت نے عوام کی زندگیوں کومحفوظ رکھنے کیلئے ملک بھرمیں لاک ڈاؤن کردیا تاکہ کسی بھی جانی المیہ سے بچاجاسکے ایسے حالات میں جہاں لوگ اپنے گھروں میں قید وبند ہوگئے اس تناظر میں عوام کو سخت معاشی حالات کا سامنا کرنا پڑرہاتھا ایسے مشکل اورکٹھن حالات میں موجودہ عوامی حکومت نے عوام کی بھرپوراندازمیں مددکرنے کا تہہ کرلیا۔