بلوچستان کے کوئلہ کان یا مزدوروں کی قبریں

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے قتل نے صوبے کی فضا کوایک بار پر سے سوگوار کر دیا۔ قتل ہونے والے مزدور ضلع بولان کے علاقے مچھ کے کوئلہ فیلڈ میں مزدوری کر کے زندگی کی گاڑی کو چلا رہے تھے۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ کوئٹہ سے 80 کلومیٹر دور مچھ میں گشتری کے مقام پر پیش آیا جہاں نامعلوم شدت پسندوں نے کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ سورہے تھے۔حملہ آوروں نے رہائشی کوارٹرز میں موجود کان کنوں کی شناخت کے بعد دس مزدوروں کو الگ کیا اوران کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں تیز دھار آلے سے قتل کر دیا۔



نیا سال اور ہماری قومی ترجیحات

| وقتِ اشاعت :  


2020دنیا بھر میں حکومتوں کے لیے آزمائش کا سال ثابت ہوا۔ پاکستان میں حکومت کی کارکردگی بُری نہیں رہی، بلکہ بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر رہی ۔ عمران خان کو ادراک تھا کہ ملک کی بہت بڑی آبادی دیہاڑی دار مزدوروں پرمشتمل ہے اس لیے دیگر ملکوں کی اندھی تقلید سے گریز کرتے ہوئے پاکستان میں سخت لاک ڈاؤن کی پالیسی اختیار نہیں کی گئی۔ اگر یہ غیر دانش مندانہ قدم اٹھایا جاتا تو ملک میں کورونا سے زیادہ لوگ بھوک سے مرتے۔ غریب عوام کی مدد کے لیے حکومت کے زیادہ تر اقدامات مؤثر ہوئے اور بعض کے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔



آئی ایم کریمہ بلوچ

| وقتِ اشاعت :  


“میں کریمہ بلوچ ہوں میری باری کب آئیگی” جیسی پوسٹوں کی سوشل میڈیا پر بھرمار ہوگئی۔ ہر بلوچ بیٹی، کریمہ بلوچ کے قتل پر سوگوار ہے۔ ہر آنکھ اشکبار ہے۔ ان پوسٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچ سماج میں شہادت کو ایک رتبہ حاصل ہے۔ بلوچ حلقوں کے مطابق کریمہ بلوچ کی موت ایک افسوسناک عمل کے ساتھ ساتھ جرات و بہادری کی علامت بھی ہے۔



گوادر کی خاموش چیخیں

| وقتِ اشاعت :  


جب میں شمبے سماعیل ( گوادر شہر کا ایک محلہ) سے نکل کر ساحل سمندر پہ پہنچا تو حسب معمول میری نظر بنتی مٹتی سمندر کی لہروں پر پڑی، جو گیلی ریت پر میری قدموں کو چوم کر میرے لمس میں اتر جاتیں۔ مگر اب کی بار ساحل کے نظارے اور لہروں سے سرشاری کے بجائے دل میں ٹھیس اٹھنے کا احساس ہوا۔ یہ ٹھیسیں جیسے پورے وجود میں پھیل جاتیں۔ پھر بھی دل چاہ رہا تھا کہ ساحل کی گیلی ریت پر ٹہلتے ہوئے چند قدم مزید آگے بڑھوں۔مگر اس خیال نے قدم روک لئے کہ آگے جانا منع ہے۔ کیونکہ آگے اب ایک چیک پوسٹ ہے جہاں سیکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں۔



بلوچوں کا ذریعہ معاش ایران بارڈر سے وابستہ ہے

| وقتِ اشاعت :  


صوبہ بلوچستان بالخصوص پنجگور، تربت، خضدار، خاران و گوادر کوسٹل ایریا میں رہنے والوں کا ذریعہ معاش ایران بارڈر سے منسلک ہے، وہ ایران بارڈر سے تیل و خوردنی اشیاء کی تجارت کرتے ہیں، کئی سالوں سے ان کا یہ کاروبار جاری ہے۔ ان کی خوراک، تعلیم، صحت سب کچھ اسی کی بدولت چل رہی ہے ، وہ اپنے بچوں کی پڑھائی، بیماری و کھانے پینے سب چیزوں کے اخراجات انہی کاروبار کے پیسوں سے پورا کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اگر انہیں اچھا روزگارمہیا کیا جائے انہیں کوئی درد سرنہیں کہ ایران بارڈرجا کر وہاں سے تیل لائیں کیونکہ یہ کوئی آسان کام نہیں۔



پٹ فیڈر کینال اور کسانوں کی تباہ حالی

| وقتِ اشاعت :  


پٹ فیڈر کینال کی تعمیر سے قبل اوچ، مانجھوئی اور شاہی کینال کی کمانڈ میں زیر کاشت رقبہ بلوچستان کا سب سے زیادہ زرخیز اور آباد علاقہ ہوا کرتا تھا یہاں پر ہر قسم کے باغات ہوا کرتے تھے اور اس علاقہ کے آم کے باغات بہت مشہور ہو کرتے تھے یہاں گندم اور چاول کے علاوہ ہر قسم کی سبزیاں اور پھل کاشت کئے جاتے تھے 1967 ء میں پٹ فیڈر کینال کی تعمیر کا کام مکمل ہوا یہ نہر شاہی کینال، اوچ اور مانجھوئی کینال کے زیر کاشت رقبہ کے بالائی حدود کے اوپر ریتیلی زمین میں تعمیر کی گئی تھی پٹ فیڈر میں پانی سپلائی کے فوراً بعد سیم و تھور کے مسائل ابھرنے لگے اور دیکھتے ہی دیکھتے۔



بلوچستان کے تعلیمی ادارے آگ کی لپیٹ میں

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں ایک بار پھر تعلیمی اداروں کو جلانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ یکے بعد دیگرے اسکولوں کو نذرآتش کیا جارہا ہے۔ یہ واقعات بلوچستان کے مکران ڈویژن میں رونما ہورہے ہیں جس سے علاقے میں ایک خوف اور ڈر کا سماں ہے۔ سیاسی اور سماجی حلقوں نے ان واقعات کو تعلیم دشمن عمل قراردیا اور کہا کہ ان عناصر کو سرپرستی حاصل ہے۔ بغیرسرپرستی کے ایسے واقعات ممکن نہیں۔ حال ہی میں بلیدہ کے علاقے الندور میں نامعلوم افراد نے گورنمنٹ ہائی سکول کو نذر آتش کردیا۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔



ایک نظر بلوچستان پر

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا سب کچھ ہے اس کا رقبہ کل ملکی رقبے کا 45 فیصد ہے۔بلوچستان میں آپ کو ریگستان ،پہاڑ،جنگلات و جنگلی حیات، میدانی علاقہ جات،سمندراور سمندری حیات، گرم علاقے، سرد علاقے دیکھنے کو ملیں گے۔ بلوچستان میں ہر قسم کے پھل پھول،سبزیاں،باغات وکھیت کلیان موجود ہیں۔ بلوچستان دنیا بھر میں پائے جانے والے تمام نعمتوں سے مالا مال ہے۔ اگر ایک نظر باغات پر دوڑائی جائے تو آپ کو بہترین سے بہترین پھل اور سبزیاں اس سرزمین پر ملیں گی۔ بلوچستان کی زمین معدنیات سے بھری پڑی ہے۔



“Daughter of Destiny”

| وقتِ اشاعت :  


اس نے اپنی کتاب Daughter of Destiny میں خود کودخترمشرق قرار دیاتھا لیکن دنیا نے اس کامقام اس سے بھی سوا جانا۔ نہیں یقین تو 1996؁ء کی گنزبک آف ورلڈریکارڈ اٹھاکردیکھ لیجیے جس میں اسے عصر حاضر کی مقبول ترین سیاست دان قراردیاگیاورنہ 4؍مئی 1996؁ء کے ’ٹائم‘ اور’آسٹریلین میگزین‘ دیکھ لیجیے جن میں اسے دنیا کی سو طاقتور ترین خواتین میں شمار کیاگیاتھا۔اعزازات اس کے بے شمارہیں، وہ کسی اسلامی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم تھی، وہ پاکستان کی سب سے کم عمروزیراعظم بھی تھی، وہ پاکستان کی سب سے زیادہ تعلیم یافتہ اور سب سے زیادہ اعزازیافتہ وزیراعظم بھی تھی۔