بنگلہ دیش میں انتخابات مکمل ہوگئے۔ نتائج سامنے آگئے عوامی لیگ نے دوبارہ انتخابات جیت لئے۔ بی این پی اور دوسری جماعتوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کی۔ انتخابات کے دوران تشدد سے 30سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
سندھ اور بلوچستان فرقہ واریت کے زبردست ٹارگٹ ہیں ۔گزشتہ سال بلوچستان میں فرقہ واریت کی بنیاد پر 33حملے ہوئے جن میں 278افراد ہلاک اور 499زخمی ہوئے۔ سندھ میں 132حملے ہوئے جن میں 215ہلاک ا ور 319زخمی ہوئے۔
ایک بار پھر الطاف حسین نے یہ دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے ’’حقوق‘‘ تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ مہاجروں کے لیے صوبہ سے بڑھ کر الگ ملک کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔
پاکستانی حکمرانوں نے یہ حقیقت ابھی تک تسلیم نہیں کیا کہ بلوچستان ایک اہم ترین خطہ ہے اس کی معاشی ترقی کے بغیر پاکستان کی ترقی ناممکن ہے۔ بلوچستان آدھا پاکستان ہے۔
ء جہاں جمہوری اداروں کے لیے ایک کامیاب سال تھا وہاںیہی سال لوگوں کے لیے تباہی اور بربادی کا سامان لایا۔ اس سال وزیرستان اور فاٹا کے دوسرے علاقوں میں تباہی اور بربادی میں کوئی کمی نہیں آئی۔ جنگ وجدل صوبے کے بندوبستی علاقوں میں بھی پھیل گیا۔
گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے گیس کمپنی کے حکام کے رویے سے تنگ آکر کہا کہ گیس کمپنی کا رویہ بلوچ عوام کے ساتھ ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح ہے یعنی وہ بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار میں لگی ہوئی ہے اور یہاں کے عوام کو کوئی سہولت دینے کو تیار نہیں ۔
گزشتہ دنوں میر علی وزیرستان میں فوجی چوکی پر خودکش حملہ ہوا جس میں بعض فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ خود کش حملہ اس وقت ہوا جب فوجی مغرب کی نماز پڑھ رہے تھے اور دہشت گرد نے اپنی گاڑی چیک پوسٹ سے ٹکرادی۔
آئے دن ایرانی سرحدی محافظ پاکستان کی سرزمین پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ لوگوں کو ہلاک اور املاک کو نقصان پہنچاتے رہتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ گزشتہ دنوں دہشت گردوں نے ایرانی مسلح دستوں پر حملہ کیا تھا اور سراوان میں 15سرحدی محافظین ہلاک اور پانچ کو یرغمال بنالیا تھا۔
گزشتہ کئی سالوں سے مقتدرہ نے لیاری کے تمام علاقوں سے پولیس کو حساس علاقوں سے واپس بلالیا ہے اور ان کی نقل و حرکت کو پولیس تھانوں میں محدود کردیا گیا ہے۔ اس طرح سے لیاری کے تمام علاقوں کو جرائم پیشہ افراد کے حوالے کیا گیا ہے جو آپس کی جنگ و جدل میں مصروف ہیں۔
کو رد کردیا اور الزام لگایا کہ حکومت طالبان کے خلاف فوجی آپریشن کی تیاری کررہی ہے۔ اس سے قبل قومی سلامتی پر کابینہ کی کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ قوت کا استعمال حکومت کا آخری آپشن ہوگا۔