نامور ادیب ڈاکٹر نعمت اللہ گچکی سے ایک نشست

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستانی ادبی شعبے میں اگر ادیبوں کا نام لیا تو وہاں ڈاکٹر نعمت اللہ گچکی کا نام ضرور آتا ہے انہوں نے تین زبانوں بلوچی، اردو اور انگلش میں تصانیف لکھے۔ ان کی حالیہ کتاب Baloch in search of Identity ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اور بھی تصانیف لکھی ہیں جو کہ بلوچستان کی سیاسی و ادبی حالات کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے نہ صرف شعبہ صحت کا انتخاب کرکے انسانیت کی خدمت کا فریضہ انجام دیا تو اسکے ساتھ ساتھ بلوچستان کے شعبہ سیاست اور ادب کو قریب سے دیکھا۔ اسے اپنے پراثر تحاریر میں سمو دیا۔ غوث بخش بزنجو کی سیاست کو قریب سے دیکھا۔ بلوچستانی سیاست کے اتار چڑھاؤ کا مطالعہ بھی کیااور باریک بینی سے اسکا جائزہ لیا۔ ان کی کتابیں نوجوان نسل کو سیاست، ادب کے میدان میں رہنما کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ ڈاکٹر نعمت اللہ گچکی 18اپریل1942ء کو پنجگور کے علاقے سوردو میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم آبائی گاؤں سے حاصل کرنے کے بعد کوئٹہ چلے گئے۔ F.Sc کا امتحان دینے کے بعد کراچی چلے گئے۔ جہاں ڈاؤ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی اور بعد میں اپنے آبائی علاقے پنجگور میں شعبہ صحت میں خدمات انجام دیں۔ انہیں بچپن سے ادب کے شعبے سے لگاؤ تھا۔



بلوچ ناراض نہیں بیزار ہو گئے ہیں ، جمیل بگٹی

| وقتِ اشاعت :  


تعارف: نوابزادہ جمیل بگٹی 8 اکتوبر 1949ء میں نواب اکبرخان بگٹی کے ہاں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم انہوں نے کوئٹہ گرائمراسکول جبکہ گریجویشن1969ء میں پشاور سے کی۔لاہور اسٹاف کالج میں محکمہ خارجہ کی جانب سے ایک کورس ہوا جس میں پانچ افراد نے حصہ لیا تو وہ اُس میں منتخب ہوئے اور1973ء میں وزارت خارجہ میں بطور تھرڈآفیسرڈپلومیٹ کے فرائض انجام دیئے ، 1985ء میں پاکستان پیٹرولیم کی جانب سے آفیسر منتخب ہوئے اور 1999ء میں ریٹائرڈ ہوئے۔