معاشرے میں بڑھتاہوا عدم برداشت اور جھوٹ

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ دنوں وزہرعظم کی زیر صدارت احساس ٹیلی تھون پروگرام میں تبلیغی جماعت کے نامور عالم دین مولانا طارق جمیل نے گفتگو کرتے ہوئے جناب عمران خان صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔کہ آپ سچے ہیں اور باقی ملک کے 22 کروڑ عوام میں جھوٹ کا ناسور پھیل چکاہے۔سب جھوٹ بولتے ہیں۔ مولانا کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا پاکستانی قوم پر جھوٹ اور بے پردگی کی وجہ سے نازل ہوئی ہے۔ مولانا نے ایک ٹی وی اینکر کے مالک کا واقع بیان کرتے ہوئے کہاکہ چینل کے مالک نے مولانا سے کہا کے مجھے کچھ نصیحت کیجیے۔



ڈاکٹر عزیز لعل صدیوں یاد رکھے جائیں گے

| وقتِ اشاعت :  


مجھے خود معلوم نہیں کہ کہاں سے شروع اور کس بات پر اختتام کروں۔ کیونکہ آج میں ایک ایسے انسان کے بارے میں لکھنے جارہا ہوں،میرے پاس اس شخص کے لیے الفاظ ہیں اور نہ ہی میں اس قابل ہوں،کہ ان کے خوبیوں کو قلمبند کرسکوں۔دنیا میں سب سے مشکل اور پرکٹھن کام کسی شخص کے بارے میں لکھنا ہوتا ہے شاید میرے الفاظ کم پڑ جائیں، اور نہ ہی میں ایک کالم نگار ہوں کہ تفصیل کے ساتھ ان کے خدمات کا جائزہ پیش کرسکوں،لیکن کچھ لوگ اپنے محنت اور مخلصی کی وجہ سے ہم جیسے لوگوں کو لکھنے پر مجبور کرتے ہیں۔



ایک کامریڈ کا نوحہ

| وقتِ اشاعت :  


عجیب مرد مجاہد تھا جو سماج میں سماجی معاشی سیاسی تبدیلی قبائلی و فرسودہ روایات سرداری جاگیرداری سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف پر امن طبقاتی تضادات سے پاک یکساں حقوق کی فراہمی معاشرتی و ریاستی جبر ناروا سلوک قومیتوں کی بنیادی حقوق و واک اختیار کے حصول، برادر کشی قبائلی جھگڑے و اس آڑھ میں قبائیلیوں کے درمیان نفرتوں کی دیوار یں کھڑی کرکے اپنی قوت و طاقت کو منقسم کرکے آپسی جنگ و جدل میں مصروف بلوچ قوم کی حقوق سے بیگانگی ریاستی استحصال ساحل و وسائل بیش بہا قیمتی معدنیات سونے چاندی کے خزانوں کی بے دریغ لوٹ مار نے سیاسی طور پر ان کے دل و دماغ پر گہرے اثرات چھوڑے تھے۔



ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ

| وقتِ اشاعت :  


جب قلم اٹھتا ہوں تو میرے سامنے کئی موضوعات ہوتے ہیں کورونا وائرس, لاک ڈاؤن,کرفیو,اسمارٹ لاک ڈاؤن,سندھ اور وفاق کی سیاسی چپقلش, عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی ہوئی قیمتیں,امریکہ فرانس، اٹلی، جرمنی،ایران میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات اور وائرس متاثرین جو اپنی زندگی کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔



فکری جماعت

| وقتِ اشاعت :  


سیاسی و مذoبی شعبدہ بازوں نے ہمیشہ نیشنلزم اور مذہب کے نام پر عوام کا استحصال کیا۔ ان قوتوں نے ہمیشہ عوام کے مذہبی و قومی جذبات سے کھیل کر عوامی و اجتماعی مفادات پر ذاتی اور گروہی مفادات کو ترجیح دی۔عمومی طور پر پاکستان اور بلخصوص بلوچستان کی سیاست میں ایسے کردار اپنی سیاسی منجن بیچنے کے لیے مختلف نسخہ، فتویٰ یا پھر نکات کی مارکیٹنگ کرتے رہتے ہیں۔ سیاسی کاروبار کی اس منڈی میں یہ لوگ اپنے سیاسی اکابرین کی قربانیوں، سیاسی و جماعتی اصولوں اور پارٹی سے وابستہ ایماندار کارکنوں کے خلوص کو بیچ کر خوب مال و زر کماتے ہیں۔



کورونا وائرس کیخلاف جنگ سب نے ملکر لڑنی ہے

| وقتِ اشاعت :  


ناوول کورونا وائرس (کویڈ۔19) دنیا کی بیشتر آبادی کیلییاب انجانہ لفظ نہیں رہا ہے۔ اس وائرس کی تباکاریاں معاشی میدان میں ہو یا انسانی جانوں کی اس ننھے وائرس کے سامنے بے بسی ہیں یہ موضوع دنیا جہاں کے تمام میڈیا ذرائع خواہ الیکٹرانک ہو، پرنٹ ہو یا سوشل میڈیا اور کوئی بھی زبان ہو کورونا وائرس ہی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ جس کے روک تھام کے لیے تمام ممالک، ترقی یافتہ ممالک سے لیکر ترقی پذیر دنیا تک سب اس وائرس سے اپنے اپنے انداز میں نبردآزما ہیں جس نے پوری دنیا کو لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور کر دیا ہے یہ وہی لاک ڈاؤن ہے جس کا کشمیری مظلومین گزشتہ نو ماہ سے سامنا کر رہے ہیں۔



وزیراعلٰی و چیف سیکرٹری بلوچستان کے نام کھلا خط۔

| وقتِ اشاعت :  


آپ کو بخوبی علم ہے کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن ہمارے صوبے کا ایک انتہائی اہم ادارہ ہے۔ اسی ادارے سے ہماری گورنمنٹ کی مشینری تعینات ہوکر آتی ہے۔ لیکن یہ ادارہ خود اب زنگ آلود ہوگیا ہے۔ اس کو ازسر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ جدید دور کے تقاضوں پر پورا اتر سکے اور صوبے میں قابل و ذہین افسران کی بھرتی ممکن ہوسکے۔ بی پی ایس سی میں اصطلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس حوالے سے پچھلے سال جو ترمیمی بل اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہوا ہے وہ بالکل نا مکمل و ناکافی ہے۔ اس سے ادارے میں نا تو میرٹ کی بحالی ممکن ہے اور نہ امتحانات میں رٹہ سسٹم کو ختم کیا جا سکتا ہے۔



لاک ڈا ؤن

| وقتِ اشاعت :  


موجودہ انسان جدت کی نئی بلندیوں پر قدم جمائے رکھتا جارھا ہے۔ وہ آئے روز نت نئی ایجادات و اختراعات کرتا جارھا ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد کی رسائی محدود پیمانے پر تھی۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ انہیں اپنا سفر مکمل کرنے میں مہینوں لگتے تھے۔ جب ہمارے آباؤ اجدا د حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے پیدل سعودی عرب جایا کرتے تھے تو انہیں اس سفر میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ درکار ہوتا تھا۔ اب سالوں،اور مہینوں کا سفر گھٹ کر دنوں و گھنٹوں میں طے ہورہا ہے۔ ایک ہوائی جہاز نے مشکل سفر کو انسان کیلئے آسان سے آسان تر بنا دیا ہے۔عقل وشعور تیز تر ترقی کی بنیاد نے انسان کو کائنات کی تسخیر کرنے کا موقع فراہم کردیا۔



کروناوائرس اورجڑی بوٹیوں کی چائے کی اہمیت

| وقتِ اشاعت :  


قدرت نے جڑی بوٹیوں میں شفا رکھی ہے۔ جڑی بوٹیاں مختلف خواص وفوائد کی حامل ہوتی ہیں۔آج پوری دنیاان دوائی پودوں سے بے حد فائدے حاصل کررہی ہے۔عالمی ادارہ صحت نے علاج کے لئے جڑی بوٹیوں کے اجزائے مؤثرہ نکال کراستعمال کرنے کی بجائے سالم بوٹیاں استعمال کرنے کی سفارش کی ہے۔دنیامیں کروناوائرس کی ویکسین کی دریافت کی کوششیں جاری ہیں۔حالیہ مشاہدات وتحقیقات کے مطابق کروناوائرس کی وباء میں جڑی بوٹیوں کی چائے پینامفیدہے۔اس وقت دنیاکے مختلف ممالک میں ان قدرتی جڑی بوٹیوں کی چائے سے بھرپورفائدہ اٹھاجارہاہے۔ زمانہ قدیم سے جوشاندے طب یونانی کاحصہ ہیں۔



توسیع نہیں،لاک ڈاؤن کو موثر کریں۔

| وقتِ اشاعت :  


یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ معاشی مداوا کیے بغیر لاک ڈاؤن قید خانہ سے بدتر ہے لیکن اس حقیقت سے بھی مفر ممکن نہیں،دنیا میں جن جن ممالک نے کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکا ہے جہاں صورتحال مزید بگڑنے کے بجائے بہتری کی طرف گئی وہاں کسی میڈیسن یا ویکسین کے ذریعے اسے روکا نہیں گیا بلکہ Effective لاک ڈاؤن کے ذریعے اسے قابوکر نے کی کوشش کی گئی۔چین کی مثال دیکھ لیں ابتدا میں کرونا نے یہاں سے سر اٹھایا تھا لیکن عوام کے تعاون اور حکومت کی متفقہ لائحہ عمل کام کر گیا اور وبا سے دو دوہاتھ کر لیے۔بنیادی نکتہ یہاں غوروخوض کا یہ ہے کہ عوامی شعور کی جھلک کار فرما نظر آتی ہے۔