|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2015

لندن : آٹھ گھنٹوں سے زیادہ نیند فالج کے دورے کا خطرہ ڈرامائی حد تک بڑھا دیتا ہے۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق کم نیند کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ سونے کو بھی عادت بنالینا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ 8 گھنٹے سے زائد نیند لینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ اوسط دورانیے کے نیند لینے والے افراد کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اسی طرح جو لوگ رات بھر میں 6 گھنٹے سے کم سونے کو عادت بنالیتے ہیں ان میں اس جان لیوا مرض کے دورے کا خطرہ 4 گنا زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے دماغ کے مختلف حصوں کو خون کی سپلائی متاثر ہوتی ہے۔ 10 ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کی اچھی اور مناسب دورانیے کی نیند بہت اہمیت رکھتی ہے مگر بہت زیادہ دیر تک بستر پر رہنا بلڈ پریشر کو بڑھا کر فالج کے خطرہ 46 فیصد تک اضافہ کردیتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس کی وجوہات ابھی واضح نہیں ہوسکی اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آخر کیوں بہت زیادہ نیند جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔