|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2017

کوئٹہ:اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانامحمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ ملک کے اصل خیر خواہ دفاعی ادارے ہیں جبکہ شہری غدار ہیں تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت دفاعی ادارے کے گریڈ 15 کا ملازم اگر کسی کو گولی ماردے تو وہ قانون کے مطابق ہوگا گرفتار کرے تو گرفتار شخص ملک دشمن اور غدار کہلائے گا جس کے ذمہ دار ہم ہیں کیونکہ اس کا یہ اقدام پارلیمنٹ کے فیصلے کے مطابق ہوگا یہ بل ہم نے اسمبلیوں سے پاس کروایا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساروان ہاؤ س میں منعقدہ سیاسی وقبائلی عمائدین کے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جہادی کہلانے والے آج دہشت گرد کہلاتے ہیں جہادی تنظیمیں دہشتگرد تنظیمیں اورمعاون ،سہولت کار دہشت گرد کہلاتے ہیں ملک میں دہشتگردی کے واقعات اوردھماکے نیشنل ایکشن پلان کے قانون کو تقویت بخشنے کے لیے کئے جارہے ہیں اگر تمام مہاجرین کو مردم شماری میں شامل کر دیا جائے تو بھی ہمارے گھر سے کچھ نہیں جائے گا ان کا حصہ وفاق سے آئے گا منتشر آبادی کے باعث پسماندگی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے صحت اور تعلیم پر بجٹ کا تعین مردم شماری سے ہوگا مردم شماری آئینی تقاضا ہے جسے متنازعہ نہیں بنانا چاہیے ہم اگر آپس میں دست گریباں ہوئے تو فائدہ کوئی اور لے جائے گا حکومتی پالیسی کو بدلے بغیر مردم شماری کو نہیں روکا جاسکتا تا ہم غیر ملکیوں کو مردم شماری میں شامل نہ کیا جائے ۔