|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2017

گوادر : بلوچستان میں ایڈز کے مر یضوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے۔ ضلع کیچ میں 260اور گوادر میں 16مر یض ایڈز کے موذی مرض میں مبتلا ہیں۔ ایڈز کی بیماری انتقال خون ، استعمال شدہ سرنج اور دیگر اوزار کے استعمال سے دوسر ے مر یض میں منتقل ہوتاہے۔ ملک بھر کے ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں ایچ آ ئی وی ٹیسٹ کی سہو لت موجود ہے۔ آر ایچ سی اور بی ایچ یوز میں بھی سہو لیات کی فراہمی ممکن بنا ئی جائے گی۔ گزشتہ روز صو بائی ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے تحت معلو ماتی سیشن کا انعقاد محکمہ صحت ضلع گوادر کے آ فس میں کیا گیا۔ سیشن کی صدارت ضلعی ہلیتھ آ فیسر گوادر ڈاکٹر اختر بلیدی نے کی۔سیشن سے خطاب کر تے ہوئے ایڈز ائچ آئی وی کنٹرول پروگرام کے ڈپٹی منیجر ڈاکٹر داؤد نے شرکاء کو بتا یا کہ ایڈز ایک خطرناک اور موذی مرض ہے جس سے انسان زندگی بھر نقاہت کا شکار ہوتا ہے لیکن بروقت علاج سے مر یض کی حالت سنھبل سکتی ہے مر یضوں میں بنیادی طور پر ایچ آئی وی کا وائرس انتقال خون ، استعمال شدہ سرنج اور دیگر اوزاروں سے پھیلتا ہے بلڈ بنک سے حاصل کیا جانے والا خون بھی ایچ آئی وی ایڈز وائرس کا ایک اہم سبب ہے جہاں بلڈ سستے داموں فروخت کیاجاتا ہے اور مشاہدے میں آیا ہے کہ یہ خون نشہ کی لت میں مبتلا افراد سے حاصل کی جاتی ہے جو اپنا خون سستے داموں بلڈ بنک کو فروخت کرتے ہیں۔ لیکن مرض کی بروقت تشخیص اور علاج سے اس کے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے لوگوں میں شعور وآ گہی نہ ہونے کی وجہ سے یہ بیماری دوسر ے انسانوں میں منتقل ہورہی ہے جس کے لےئے ضر ورت اس امر کی ہے کہ اس موذی مرض کے حوالے سے شعور وآگہی کے پروگرام کو تیز کیاجائے اس حوالے سے میڈیا کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں ایک لاکھ آ ٹھ ہزار مر یض ایچ آ ئی وی ایڈز کی بیماری میں مبتلا ہیں ضلع کیچ میں مر یضوں کی تعداد 260ہے جہاں 224خواتین، 27مرد اور 9بچوں میں ایچ آ ئی وی ایڈز کی تصد یق ہوچکی ہے جبکہ گوادر میں ایچ آ ئی وی ایڈز میں مبتلا مر یضو ں کی تعداد 16ہے جن میں مرد وں کی تعداد 9خواتین کی 4اور بچوں کی 3ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ آ ئی وی ایڈز کے علاج کے لےئے سہو لیات فراہم کی گئی ہیں جس کے تحت ملک کے تمام ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں ایچ آ ئی وی ایڈز کی تشخیص اور علاج کی سہو لیات بہم پہنچائی گئی ہیں کوشش کر رہیں کہ رول ہیلتھ سینٹر ( آر ایچ سی) اور بنیادی مراکز صحت ( بی ایچ یوز ) میں بھی یہ سہو لیات پہنچائی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بر وقت علاج اور احتیاطی تدا بیر اختیار کر نے سے مرض کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے اگر کسی مر یض میں ایچ آ ئی وی ایڈز کی علامات ظا ہر ہوں تو وہ فوراً اسپتال کر رخ کر ے باقاعدگی سے دوائی استعمال کر نے سے مرض کے نقصان مزید کو کم کیا جاسکتا ہے۔ سیشن میں پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم گلزار گچکی، پروجیکٹ منیجر ایچ آ ئی وی تربت غفور دشتی، ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عبدالطیف دشتی، ڈبیلو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر عبدالواحد، سرجن ڈاکٹر الہی بخش، ڈاکٹر اسلم دوستین، ڈاکٹر پرویز، ڈاکٹر فاروق، این آر ایس پی کے رستم جان گچکی، آرسی ڈی سی کے نمائند ے عبدالسلام بلوچ اور سماجی کارکن محمد حیات شر یک تھے ۔