|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2024

نیپرا کے ممبر رفیق احمد شیخ کا کہنا ہے کہ سستے پلانٹس بند اور مہنگے چلائے جا رہے ہیں، مہنگے پلانٹس کے بوجھ سے بھی صارفین متاثر ہوتے ہیں۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)میں بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق درخواست پرسماعت مکمل ہو گئی، نیپرا مارچ کے ایف سی اے کی مد میں اضافے سے متعلق فیصلہ بعد میں جاری کرے گا۔

نیپرا کے مطابق بجلی کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا گیا ہے، اتھارٹی اعداد و شمار اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے کا جائزہ لے گی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ نوٹیفکیشن کی صورت میں جاری ہو گا۔

نیپراحکام کا کہنا ہے کہ سی پی پی اے کی درخواست کا امپیکٹ 22 ارب 80 کروڑ سے زائد ہو گا۔

سماعت کے دوران سی پی پی اے حکام نے کہا کہ مارچ میں 7 ارب 70 کروڑ یونٹ بجلی فروخت کی گئی، موجودہ اضافے میں 7 ارب 60 کروڑ روپے سے زائد کی ایڈجسٹمنٹ ہیں۔

دورانِ سماعت پاورڈویژن حکام نے کہا کہ مارچ میں بجلی کی طلب میں کمی مجموعی طور پر ساڑھے 7 فیصد ہوئی، بجلی کی طلب میں کمی ریفرنس اہداف سے بھی کم ہوئی، نیٹ میٹرنگ سے 55 ملین یونٹس بجلی خریدی گئی، سولر کے استعمال سےطلب اور امپیکٹ پر بڑا فرق آیا ہے، شام کے وقت سورج غروب ہوتے ہی ایک دم بجلی کا لوڈ بڑھتا ہے۔

ممبرنیپرا رفیق احمد شیخ نے کہا کہ سستے پلانٹس بند اور مہنگے چلائے جا رہے ہیں، اصل بات بتائیں، مہنگے پلانٹس کے بوجھ سے بھی صارفین متاثر ہوتے ہیں، سستے پلانٹس پر جائیں، اس کے علاوہ امپیکٹ کم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *