|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2017

اسلام آباد :  وفاقی حکومت نے مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت نے بلوچستان کے 2منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 5ارب روپے سے زائد مختص کئے ہیں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبہ بلوچستان میں پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بسیمہ سے خضدار کیلئے 106 کلومیٹر طویل سڑک کے جاری منصوبہ کیلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔

اس منصوبہ پر مجموعی طور پر 19 ارب 18 کروڑ 84 لاکھ 35 ہزار روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ بیلا آواران سے خوشاب تک شاہراہ کی تعمیر کے ایک جاری منصوبے کیلئے چار ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے جبکہ اس منصوبے کا تخمینہ 20 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق اس منصوبے کی منظوری بھی بعد میں لی جائے گی،علاوہ ازیں حکومت نے مالیاتی بجٹ2016-17میں سی پیک کے بجٹ پانی و بجلی کے منصوبوں کیلئے13ارب 70کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کر دی ہے، پی ایس ڈی پی سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق حکومت نے مالی سال2016-17 ء سی پیک کے تحت پانی و بجلی کے منصوبوں کیلئے13ارب 70کروڑ روپے کے خطیر رقم مختص کی ہے ۔

جس میں گوادر میں سازو سامان کیلئے18کروڑ 93لاکھ روپے کپیسٹی بلڈنگ بیالوجیکل پاکستان کیلئے 54 کروڑ روپے، سندھ میں شہروں کی زمین کی پیمائش اور پانی کا لیول بڑھانے کییلئے65کروڑ روپے، سکردو میں تجزیاتی لیبارٹری اور مینرل کٹنگ سمیت پولشنگ سینٹر کیلئے5کروڑ 60لاکھ روپے سی پیک پراجیکٹس کی تکمیل کیلئے5ارب روپے، مٹیاری سے لاہور تک 600کے وی ٹرانسمیشن لائن اور گراؤنڈنگ اسٹیشن کیلئے ایک ارب 56کروڑ 80لاکھ روپے، میٹیار سے فیصل آباد تک 600کے وی ٹرانسمیشن لائن اور زمین کی خریداری کیلئے 2ارب 47کروڑ 70لاکھ روپے، گوادر میں 132کے وی گرڈاسٹیشن کیلئے96کروڑ روپے، گوادر میں 300میگاواٹ کوئلہ پاور پلانٹ کیلئے20کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کر دی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے شعبہ اعلیٰ تعلیم کے مختلف جاری و نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے کل35662.801ملین روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، جن میں سے26474.150ملین روپے جاری ترقیاتی منصوبوں جبکہ 9188.651نئے ترقیاتی منصوبوں پر صرف کئے جائیں گئے،وزارت خزانہ کی طرف سے تیار کی گئی ۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق اکیڈمک اینڈ ریسرچ لنکجز کے سی ڈی ں بلیو بی کے جاری منصوبے کیلئے آئندہ مالی سال50ملین روپے، بہاولپور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے جاری ترقیاتی منصوبے کیلئے100ملین، جامعہ بلوچستان کے مائنرولوجی ڈیپارٹمنٹ کیلئے72.295 ملین روپے، جامعہ بلوچستان کے پاکستان سٹڈی سینٹر کیلئے57.264ملین روپے، سینٹر آف ایکسی لینس پی آئی ای ایس کیلئے400.000ملین روپے، یو ای ٹی ٹیکسلا میں4سالہ ڈگری پروگرام کے اجراء کیلئے310.408ملین روپے، ہزارہ یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاک کی تعمیر کیلئے83.455ملین روپے، غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کی تدریسی استعداد کار میں اضافہ کیلئے300.000ملین روپے، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے چکری کیمپس کے قیام کیلئے300.000ملین روپے، لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر بلوچستان کیلئے183.120ملین روپے، گورمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے کالو شاہ کیمپس کی تعمیر کیلئے300.000ملین روپے، شرینگل یونیورسٹی کیلئے300ملین، آئی ایس ٹی کیلئے300ملین، پبلک سیکٹر جامعات کے سب کیمپسز کے قیام کیلئے1736.468ملین روپے، امبر یلا پراجیکٹ کیلئے500ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

وفاقی حکومت کی طرف سے شعبہ اعلیٰ تعلیم کیلئے منظور کئے گئے نئے ترقیاتی منصوبوں میں90ملین کے گوادر کے طلبہ کیلئے چائنیز کورس کی 50 سکالر شپس کیلئے ،نیشنل سینٹر آف بیک سائنسز کیلئے200ملین ، قراقرم یونیورسٹی میں ہاسٹل کی سہولت کی فراہمی کیلئے40ملین، یونیورسٹی آف کوٹلی اے جے کے میں ریسرچ سینٹر کے قیام کیلئے100ملین، یونیورسٹی آف گوادر کیلئے200ملین روپے، این یو ایم ایس کیلئے190ملین روپے، سندھ مدرستہ اسلام یونیورسٹی کے ملیر کیمپس کیلئے150ملین روپے رکھے گئے ہیں۔