|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2017

جنیوا:  اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی 36 ویں سیشن کے موقع پر ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کے جانب سے اقوام متحدہ جنیوا کے ہیڈ کواٹر میں سی پیک، بلوچ نسل کشی اور وسائل کے لوٹ مار و قبضہ گیری کے عنوان سے ایک سائیڈ ایونٹ کا انعقاد کیا۔

ایونٹ میں چین اور پاکستان کے مندوبین نے زبردستی گھس کو کانفرنس کو روکنے اورسبوتاژ کرنے کی بھر پور کوشش کی ، اس موقع پر چینی مشن کے نمائندے نے کانفرنس سے کے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے اور اس منصوبے کے راہ میں روڑے اٹکانے سے گریز کریں ۔

ہم وہاں آپ لوگوں کو نوکری دیں گے جس پر بلوچ رہنماء نواب مہران مری نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چینی مشن کے نمائندے کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے سرزمین پر غیر قانونی طور پر قابض ہورہے ہو اور سی پیک ایک استصالی اور غیر قانونی منصوبہ ہے، تم لوگ ہمارے سرزمین اور وسائل پر قابض ہوکر ہمیں کہتے ہو کہ آپ لوگوں کو نوکر یا ں دینگے تمہارے اس سوچ پر لعنت بھیجتا ہوں۔