|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2017

ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر نئے کام اور ایجادات کو سراہاجاتا ہے، اور اِسی کوشش میں ہر کوئی ہوتا ہے کہ ٹیکنالوجی میں اپنے اور اپنے قوم کا نام سامنے رکھ کر کامیابیوں کی منزل تک پُہنچے، اِسی جستجو میں بلوچستان کو دُنیا کے سامنے ، اپنی زبان اورقوم کی پہچان دُنیا کے سامنے لانے میں ایک بلوچ ٹیک بھی ہے جو اِسی جستجو میں ہے ۔

بلوچ ٹیک کے ممبرز اِسی کوشش میں نظر آتے ہیں کہ اپنے قوم کو نئی نئی ٹیکنالوجی سے متعارف کرائیں اور ساتھ ساتھ اِس دُنیا میں بلوچ کا نام بھی زندہ رکھیں۔ اپنے اِس کام کو بڑھاتے ہوئے بلوچ ٹیک نے 2015 میں ایک کام شروع کیا جو کہ بلوچ ٹیک وژن کے نام سے جانا جاتا ہے۔2015 کے بعد اب 2017 میں ایک اور وژن سامنے لائے ’’بلوچ ٹیک وژن 2017‘‘۔

بلوچ ٹیک وژن کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ اِپنے کارناموں کے ساتھ ساتھ اُن لوگوں کے کارناموں کو سامنے لانا ہے جو اِس صحفے میں مہارت رکھتے ہیں ، اور کل یہ پروگرام سند ھ بوائے اسکاوٹس کراچی میں منعقد ہوا تھا، جس میں بلوچ ٹیک نے اپنے خدمات لوگوں کے سامنے پیش کیئے اور ساتھ ساتھ نئے نوجوانوں کے پروجیکٹس کو بھی جگہ دی تاکہ لوگ اُن کو بھی دیکھیں ۔

پروگرام کا آغاز بلوچی زبان کے نامور شاعر اسحاق خاموش اور بلوچی ایف ایم 105 کراچی کے ہوسٹ انا بلوچ نے کی ، شروع میں بلوچ ٹیک کی کارکردگی پر ایک نظر ڈالی گئی اور اِس کے بعد بلوچ ٹیک کے ٹیم کو مدحو کیا کہ وہ اسٹیج پر آکر اپنے پروجیکٹس پیش کریں تاکہ آئے ہوئے لوگ بھی بلوچ ٹیک کے بارے میں آگاہ رہیں۔ 

پروجکٹس میں پہلا پریزینٹیشن، بلوچ ٹیک کے اوپر تھا جو کہ اسد اسلم اور چراغ بلوچ نے کیا اِس میں بلوچ ٹیک کی وجود اور اُن کارکردگیوں کے بارے میں بتایا گیا جو بلوچ ٹیک نے اب تک کی تھیں، اِس کے بعد ماجد لیاقت آئے اور اُنہوں نے آئی ٹی بلوچ کے بارے میں انفارمیشن دی، آئی ٹی بلوچ ایک آن لائن ویڈیو ویب سائٹ ہے جس میں بلوچی زبان میں ویڈیوز بنائے جاتے ہیں تاکہ اس فیلڈ میں آئے لوگوں کیلئے مددگارثابت ہو۔

اِس کے بعد بدر حسن آئے اور اُنہوں نے انٹرنیٹ سیکورٹی کے بارے میں لوگوں کو بتاتے ہوئے اِس بات سے بھی آگاہی دی کہ لوگ اکثر ایکنک کا شکار کیوں بن جاتے ہیں اور کس طرح اِس سے بچا جا سکتا ہے۔

اِن کے بعد اسٹیج پر رضوان الیٰ کو مدحو کیا ، اُنہوں نے بلوچ ٹیک کے نئے انڈروائڈ ایپلیکشن کاروان کے بارے لوگوں کو بتایا۔کاروان ایک ایسی اپلیکیشن ہے جس میں بلوچستان کے علاقوں کی تمام ٹرانسپورٹس کے نمبرز کے ساتھ ساتھ ہی بھی ہے کہ کس وقت کہاں سے کہاں کون سی سروس ہے اور آپ کس طرح اِس سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں، کاروان اب پلے اسٹور میں موجود ہے انڈروائیڈ کے صارفین اِس کو اپنے موبائل میں انسٹال کر سکتے ہیں۔ ۔

اِس کے بعد وقاص بلوچ آئے اور اُنہوں نے بلوچ ہوسٹ کو سامنے رکھ کر اُس میں موجود فوائد سامنے لائے جس میں یہ بھی بتایا کہ بلوچ ہوسٹ کے پاس انٹرنیشنل پروجکٹس کے ساتھ 230+ پروجیکٹس ہیں، اور اِس بات سے بھی لوگوں کو بتایا کہ آپ کس طرح اِس سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔

اِس کے بعد پروگرام کا دوسرا مرحلہ جو کہ تقاریر پر مبنی تھا، جس میں مُختلف لوگوں نے شمولیت کر کے اِس بات کا ثبوت دیا کہ وہ بلوچ ٹیک کے ساتھ کھڑے ہیں، اِن میں ڈسٹرک گوادر کے چئیرمین بابو گُلاب ،میر دوست محمد، کنسلٹینٹس گروپ کے پارٹنر فیض کدوائی، سراج بشیر رند،اور دوسرے لوگ شامل تھے۔ 

اُنہوں نے بلوچ ٹیک کے اِس کام کو سراہا اور ایسے پروگرامز کو جارے رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کی کہ وہ آگے بھی بلوچ ٹیک اور ایسے پروگرامز کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے اِس کے ساتھ ساتھ بلوچ ٹیک سے مُخاطب ہو کر کہا کہ وہ اپنے کاموں کو اِسی طرح جاری رکھیں تاکہ اُن کے کاموں سے مُتاثر ہو کر اور بھی بلوچ اِس کام میں اپنے خدمات انجام دیں۔

اِس کے بعد تیسرا مرحلہ ایک میوزیکل کا رکھا تھا، میوزیکل کا نام سُن کر عجیب لگتا ہوگا کہ ایک سوفٹوئیر پروگرام میوزیکل، لیکن اِس کا مقصد یہی تھا کہ جو لوگ اِس فیلڈ سے نہیں بھی ہیں اُن کا دھیان بھی اِسی طرف متوجہ کرنا تھا تاکہ وہ بھی سوفٹوئیر ز کا سُن سُن کر بوریت میں نہ ہوں۔

میوزیکل مرحلہ میں کیفی خلیل کو مدحو کیا تھا جو کہ اپنے گٹھار ساتھ لائے تھے اور اپنے ہی سُر میںآئے ہوئے مہمانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
میوزیکل مرحلے کے بعد مہمانوں کو سوفٹوئیر ایکزیبیشن کیلئے بیدار کرنے کے لئے ایک سوال و جواب کا مرحلہ رکھا گیا جس میں صیح جواب دینے والوں کیلئے انعامات بھی تھے۔

اِس کے بعد اُن لوگوں میں سند تقسیم کیئے جنہوں نے بلوچ ٹیک وژن میں حصہ لیا تھا، اِس کے بعد بلوچ ٹیک کے پورے ٹیم ممبرز کو اسٹیج پر مدحو کیا جس میں چراغ بلوچ نے آئے ہوئے لوگوں کا شُکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے ٹیم کو متعارف کروایا اور یہ یقین دلایا کہ بلوچ ٹیک کا ٹیم اپنے اِس کام کو اِسی طرح جاری رکھے گا تاکہ دوسرے لوگوں کیلئے بھی آسانی ہو جو اِس طرف کُچھ کرنے کی جستجو میں ہیں۔ 

اس کے بعد پروجیکٹس آئے ہوئے لوگوں کیلئے پیش کیئے جس کی ابتداء بابو گلاب نے ربن کاٹتے ہوئے کی۔ آخری مرحلہ ریفرشمنٹس کا کیا تھا اور اِس کے ساتھ ہی بلوچ ٹیک وژن 2017 اپنے اختدام کو پُہنچا۔

بلوچ ٹیک نے اپنے اِس کام کو اِسی طرح جاری رکھنے اور اُن لوگوں کا شُکریہ ادا کیا جنہوں نے اِس پروگرام کو کامیاب بنانے میں ہر جو کوشش کی جن میں تربت یونیورسٹی کے طلبہ و تالبات ۔

مہراب تاج بلوچ، دودا بلوچ، حمید بلوچ،شاہ میربلوچ، نصیر محمد، کمالان بیبگر، زکا اللہ دشتی، ابراھیم بلوچ، مُنیر بلوچ کے ساتھ ساتھ سب کا شُکریہ ادا کیا، اور خاص طور پر بلوچی آن لائن ایف ایم کے آر جے افتخار کا شُکریہ ادا کیا کہ اُس نے پورے پروگرام کو لائیو کیا تاکہ جو لوگ نہیں آسکے وہ بھی پروگرام کو دیکھتے۔