|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2017

کراچی : بلوچ قومی جدوجہد میں کراچی کے بلوچوں کی قربانیاں فراموش نہیں کی جا سکتیں پارٹی کی کوشش رہی ہے کہ بلوچ قوم متحد ہو کر اپنی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔

حالات کا تقاضا یہی ہے کہ ہم بلوچستان کو منظم کر کے حقیقی ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد کریں سردار اختر جان مینگل کی قیادت وقت و حالات کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے کراچی لیاری کلری میں پارٹی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری نذیر بلوچ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، کراچی ڈویژن کے صدر حمید ساجنا بلوچ ، نظام بلوچ ، عبیل بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے بلوچوں کی قربانیاں کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کی جا سکتیں جنہوں نے کئی دہائیوں سے بلوچ قومی جہد سے سچی وابستگی رکھی ہوئی ہے

بلوچ اکابرین بزرگ سیاستدان سردار عطاء اللہ خان مینگل ، میر غوث بخش بزنجو و دیگر نے بلوچ قومی سوچ و فکری کو ماہی کولاچی اور لیاری سے پروان چڑھایا اور طویل جدوجہد کی بلوچستان میں جب بھی بلوچوں پر مشکل وقت آیا تو کراچی کے بلوچوں نے سیاسی و اخلاقی طور پر ساتھ دیتے ہوئے قومی ذمہ داری نبھائی ۔

کراچی کے نوجوان آج بے روزگاری ، غربت و دیگر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جن پارٹیوں نے یہاں سے کامیابی حاصل کی

انہوں نے کبھی بھی کراچی خصوصاً لیاری کے بلوچوں کے بارے میں نہیں سوچا اب یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ بلوچ نوجوان پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں جدوجہد کو آگے بڑھائیں ۔

آج لیاری کے بلوچوں کے پسماندگی کے ذمہ دار یہی حکمران ہیں جنہوں نے طویل اقتدار کے باوجود بلوچوں کو حقوق دینے میں ناکام رہے بی این پی کا سہ رنگ بیرک بلوچوں کے حقوق کے حصول وسائل کا دفاع اور سماجی انقلاب کی نشاندہی کرتا ہے ۔

مقررین نے کہا کہ وقت و حالات کا تقاضا بھی یہی ہے کہ بی این پی جو بلوچوں کی سب سے بڑی سیاسی قوت ہے جو قومی جمہوری سیاست کے ذریعے بلوچ زبان ، تہذیب ، تمدن ، تاریخ بقاء کی جدوجہد کر رہی ہے بلوچ قوم کو چاہئے کہ وہ بی این پی کے ہاتھ مضبوط کریں بلوچ جہاں پر رہتے ہیں

انہیں مشکلات اور پسماندگی کا سامنا ہے بے روزگاری تنگ دستی نے انہیں مشکلات کا شکار کر دیا ہے ۔

ہمارا محور و مقصد یہی ہے کہ ہم ملک بھر میں پارٹی کی سوچ و فکر کو پروان چڑھائیں بی این پی بلوچ کو مسائل سے نجات دہندہ جماعت ہے

بی این پی کراچی میں فعال و متحرک ہو رہی ہے حکمرانوں دانستہ طور پر لیاری کے بلوچوں کو نظر انداز کر رہے ہیں

ان کا مقصد یہ ہے کہ انہیں سیاسی مفادات کیلئے استعمال میں لا کر سائید کر دیا جائے بلوچ قوم باشعور ہونے کا ثبوت فراہم کرتے ہوئے ایسے مفادات پرستوں کو نظر انداز کر ہے ۔