|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2017

قلعہ سیف اللہ : بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہاہے کہ عوام کو انکے دہلیز پر سستے انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔

عوام کی عدلیہ سے جو توقعات وابستہ ہے ہم انہیں کبھی بھی مایوس نہیں کرینگے انصاف سے ہی معاشرے میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے نئی عمارتوں کی تعمیر کے ساتھ عوام کو فوری اور سستے انصاف فراہم کیا جائیگا مضبوط ملک کیلئے مضبوط عدلیہ کی ضرورت ہے مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائیں بدنیاتی سے معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ میں جوڈیشل کمپلیکس کے افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا افتتاحی تقریب سے بلوچستان ہائکورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل جسٹس ہاشم کاکڑ بلوچستان بار کونسل کے ممبر منیر احمد کاکڑ ڈسٹرکٹ باراسوسی ایشن کے صدر فیض اللہ کاکڑ نے بھی خطاب کیا ۔

چیف جسٹس بلوچستان ہائکورٹ نے ڈسٹرکٹ بار کیلئے ایک لاکھ روپے کا نقد چیک قلعہ سیف اللہ بار کے صدر فیض اللہ خان کاکڑ ایڈوکیٹ کو دیا انہوں نے افتتاحی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قلعہ سیف اللہ میں لیبر کیسوں کیلئے جلد از جلد لیبر جج قلعہ سیف اللہ یا مسلم باغ میں کیسوں کی سماعت کریگا تاکہ علاقے میں ہی مقدمات کی سماعت ہوسکیں ۔

عمارتوں کے تعمیر کے اندر عوام کو انصاف کی فراہمی کی ضرورت ہے اور اسکے ساتھ ساتھ سستے انصاف کیلئے عوام عدالتوں سے تعاون جاری رکھے افتتاحی تقریب سے قبل چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی نے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کیا اور پولیس سے چاجک وچوبند دستے سلامی پیش کی ۔

اس موقع پر کمشنر ژوب ڈویژن ڈاکڑ سیف الرحمان ڈپٹی کمشنر شفقت انور شاہوانی اور دیگر جج صاحبان قبائلی عمائدین نے شرکت کی اور معیاری کام پر محکمہ بی اینڈ آر اورٹیکھدار کو چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی نے انہیں مبارکباد ی۔