|

وقتِ اشاعت :   March 15 – 2018

زندگی کے 57سال انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کرنا ۔۔کہنا آسان ہے مگر اس پر عمل کرنا بہت مشکل ہے ۔ڈاکٹر رُتھ فاؤ اپنی جوانی میں پاکستان تشریف لائیں آپ کی عمر صرف 32سال تھی ۔

آپ سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایک غیر ملکی خوبصورت نوجوان عورت کسی اجنبی ملک، انجان معاشرہ، زبان مختلف ،کلچر مختلف ،دشوارگزار پہاڑی راستے ،گرم تپتے ریگستان ،ایسے ماحول میں کام کرنا کتنا مشکل ہوا ہوگا ۔مگر ڈاکٹر رُتھ فا ؤ نے جواں مردی ،جرات اور بہادری سے اس کام کو احسن طریقے سے انجام دے کر ہم کو سب اور ہماری آنے والی نسلوں کو یہ پیغام دیا کہ اگر دل میں سچائی اور ارادوں میں پختگی ہو تو دنیا کا کوئی مشکل کام ،مشکل نہیں رہتا ۔

ڈاکٹر رُتھ فاؤ1960میں پاکستان تشریف لائیں۔اس وقت پاکستان نیا نیا وجود میں آیا تھا اور بے شمار مسائل میں گھِرا ہوا تھا اُن مسائل میں ایک کوڑھ بھی تھا ،لوگ اس مرض میں مبتلا مریضوں سے نفرت کرتے ہیں اس خوف سے کہیں یہ بیماری اُن کو بھی نہ لگ جائے ۔پرانے وقتوں میں تو لوگ ان مریضوں کو دور درازعلاقوں ،پہاڑوں ،غاروں اور بیابان جنگلوں میں پھینک دیا کرتے تھے تاکہ وہ و ہاں سسک سسک کر مرجائیں ۔ان نفرت زدہ رویوں میں ان کے پیارے اور عزیز ترین رشتہ دار بھی شریک ہوتے تھے ۔

ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے ان لوگوں کے لئے کام کیا جن کے اپنوں نے ان کو ٹھکرادیا تھاآپ نے ان کو اپنے سینے سے لگایا ان کا علاج کیا اوران کو صحتیاب کرکے معاشرے میں ان کا کھویا ہوا مقام واپس دلایا ۔آج وہ ایک عام آدمی کی طرح نارمل زندگی گزاررہے ہیں ۔

کوڑھ کا مرض پاکستان میں اب تقریباًخاتمہ کی طرف گامزن ہے جس کا سہراڈاکٹر رُتھ فاؤ کے سر ہے جنہوں نے انتھک محنت سے ملک کے کونے کونے کا سفر کرکے ایک ایک مریض کو تلاش کیا اور ان کا علاج کرکے ان کوصحتیاب کیا ۔آپ کی کاوشوں کی بدولت 60.000کوڑھ کے مریض صحتیاب ہوچکے ہیں اور اب وہ معاشرے میں ایک عام آدمی کی طرح خوشحال زندگی بسر کررہے ہیں ۔

ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے صرف کوڑھ مرض پر ہی کام نہیں کیا بلکہ کوڑھ کے ساتھ ساتھ ٹی بی میں مبتلاافراد کا بھی علاج کرکے 2لاکھ سے زائد افراد کی زندگی بچاکر ان کو اپنے پیروں پر کھڑاکیا۔اسی طرح امراض چشم کو اپنے پروگرام اور مشن میں شامل کرکے ایک ملین لوگوں کی آنکھوں کی روشنی کو ضائع ہونے سے بچایا ،ڈاکٹررُتھ فاؤ کے کارنامے اس قدر ہیں کہ جن پر کتابیں لکھی جاسکتی ہیں۔

آپ نے انسانیت کی خدمت کو ہی سب کچھ سمجھتے ہوئے اپنی ساری زندگی اسی میں گزاردی ۔آپ ہمیشہ فرماتی تھیں کہ میرامذہب میری ذات سے منسلک ہے ،لوگوں کیلئے تو میں صرف ایک خدمت کار ہوں ۔

آپ نے بلا تفریق مذہب و زبان انسانیت کی خدمت کی۔ڈاکٹر رتھ فاؤ کا قائم کردہ ادارہ ماری ایڈیلڈلیپروسی سینٹر میں مسلمان ،عیسائی ،ہندواور سکھ مذہب کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر پیار محبت سے مخلوق خدا کی خدمت میں مصروف ہیں ۔بین المذاہب کی یہ مثال قائم کرکے ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ انسانیت کی خدمت ہی تمام مذہب کی بنیادہے۔

ڈاکٹر رُتھ فاؤ جرمنی میں ضرور پیدا ہوئیں مگر انہوں نے پاکستان کو ہمیشہ اپنے دل کا مالک قرار دیا اور ایک سچے پاکستانی کی طرح اس ملک سے پیار بھی کیا۔ آپ نے اپنی زندگی کے57سال اس ملک کی خدمت میں گزار دی اور ہمیں اور ہماری 10 نسلوں کو کوڑھ جیسے موذی مرض سے محفوظ کیا۔

ڈاکٹر فاؤ فیڈرل ایڈوائزر کے عہدے پر بھی فائز رہیں مگر حکومت پاکستان سے نہ تو کسی قسم کی مراعت حاصل کی اور نہ ہی تنخواہ،بلکہ ایک سادہ زندگی گزارتے ہوئے کراچی میں ایک چھوٹے سے کمرے میں زندگی کے 57سال گزاردئیے ۔

فیلڈورک کے دوران کھلے آسمان تلے زمین پر بچھونا کرکے رات گزارتیں اور دن میں تپتے دھوپ میں پیدل سفر کرکے مریضوں کو ڈھونڈنے کا کام کرتیں۔یہ سہرا بھی ڈاکٹر رُتھ فاؤ کے سر ہے کہ آپ کے ہاتھوں افغانستان میں بھی کوڑھ مرض پرقابو پایا گیا ،آپ کے دل میں انسانیت کا اتنا درد تھا کہ آپ نے غریب اور بے آسرا لوگوں کی مدد کی خاطر شادی نہیں کی اورنن بن کر راہبانہ زندگی اپنائی ۔

ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی عظمت کو پوری دنیا نے تسلیم کیا اورانہیں لا تعدادایوادڈزسے نوازا ۔پاکستان حکومت نے جہاں آپ کے سینے کو ستارہ قائد اعظم ہلال پاکستان ہلال امتیاز اور نشان قائداعظم سے سجایا ،وہیں آپ کے اپنے ملک جرمنی نے بھی ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دے کر آپ کو پزیرائی کی ۔

آپ فلپائن حکومت سے ایشیاء کا نوبل ایوارڈ Magsysayبھی وصول کرچکی ہیں جبکہ یورپ کا سب سے بڑا میڈیا BAMBبھی آپ کی قدموں میں نچھاور کیا جاچکا ہے ۔اس کے علاوہ بے شمار تنظیموں اور اداروں نے بھی مختلف ایوادڈسے نوازکرآپ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ 

ڈاکٹر رُتھ فاؤ جیسی شخصیت صدیوں میں جنم لیتی ہیں آپ کی رحلت صرف پاکستان کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے ایک عظیم نقصان ہے لیکن یہ امر بھی حقیقت ہے کہ یہ دنیا فانی ہے اور سب کو اپنے حقیقی خالق کی طرف لوٹ کرجانا ہے ہم سب دعا گو ہیں کہ اللہ تعالٰی ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی روح کو ابدی سکون اور اطمینان نصیب فرمائے اور ان کو ان کے اچھے کاموں کا اچھا صلہ عطا فرمائے ۔ہم سب کو ان کے نقشِ قدم پر چلنے اور انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطافرمائے (آمین)