|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2017

سپین میں کاتالونیہ کی آزادی کے معاملے پر فٹبال کلب بارسلونا کئی سالوں سے غیر جانبدار نہیں رہا ہے۔

کلب نے اس معاملے میں آئندہ یکم اکتوبر کو ہونے والے ریفرنڈم کے لیے واضح حامی ظاہر کی ہے۔ واضح رہے کہ اس ریفرنڈم وک مڈرڈ میں مرکزی حکومت غیر قانونی قرار دے جا چکی ہے۔

مرکزی حکومت نے سول گارڈ پولیس کو علیحدگی پسندوں کو گرفتار کرنے کے لیے روانہ کر دیا ہے اور ریفرنڈم سے متعلق اشیا ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

تاہم کلب کے اس موقف کی وجہ سے ایک اور اہم سوال اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ کیا ایک آزاد کاتالونیہ سپین کی فٹبال لیگ لا لیگا کو لیگ کے اعلیٰ ترین کلبوں میں سے ایک سے محروم تو نہیں کر دے گا؟

اور ان یادگار بارسلونا بمقابلہ ریال مڈرڈ کے کانٹے کے مقابلوں کا کیا ہوگا جن میں ریال مڈرڈ کو صرف تھوڑی سی، 91 کے مقابلے میں 95 فتوحات کی برتری حاصل ہے۔

کلب بارسلونا کے سربراہان کا اصرار ہے کہ وہ سیاستدان نہیں، ان کا کاتالونیہ کی آزادی کے حوالے سے کوئی موقف نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس اس کا جواب ہے کہ کاتالونیہ کی آزادی کی صورت میں کون سی لیگ میں کھیلیں گے۔

تاہم 2014 میں فٹبال کلب بارسلونا نے علیحدگی پسند سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیم کے ایک پلیٹ فارم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

بدھ کو جب مرکزی حکومت کے اہلکار کاتالونیہ کی حکومت کے حکام کو گرفتار کر رہے تھے تو کلب نے شاید اپنا سب سے زیادہ سیاسی بیان جاری کیا اور کہا کہ اس بیان کا مقصد جمہوریت اور آزادیِ اظہارِ رائے کا دفاع کرنا تھا۔

آئندہ چند ہفتوں میں جو بھی ہو بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بارسلونا کا ماننا ہے کہ وہ جس بھی لیگ میں کھیلنا چاہے گا کھیل سکے گا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اگر کاتالونیہ نے سپین سے علیحدگی بھی اختیار کر لی تو بارسلونا کو یقین ہے کہ سپین کانٹے دار مقابلے دیکھنے میں پھر بھی دلچسپی رکھتا ہے۔

فٹبال کلب بارسلونا کے نائب صدر کارلز ولاربی نے اس ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ وہ سپین کی ہی لیگ میں کھیلیں گے۔ کلب کے مداحوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سپین سے علیحدگی کے حامی نہیں ہیں۔