|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2013

bnpکوئٹہ ( این این آئی )بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز مذمتی بیان میں کہاگیا کہ بلوچستان کے زلزلہ زدگان متاثرین کی امداد میں سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کی جانب امدادی کارروائیوں میں رکاؤٹیں ڈالنے اور بی این پی کے سماجی ادارہ دردوارکی جانب سے امدادی سامان کی ترسیل اور ٹرکوں کو روکنا قابل مذمت ہے اس موقع پر سینکڑوں انسانی قیمتی جانوں کا ضیاع اور لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور امداد کی راہ دیکھ رہے ہیں ایسے حالات میں خود حکومت کی جانب سے پابندیاں اور امدادی سرگرمیوں میں رکاؤٹیں کھڑی کرنا کسی بھی صورت درست اقدام نہیں پارٹی کی جانب سے ملکی وبین الاقوامی سماجی تنظیموں جو انسانیت کی فلاح وبہبود کا جذبہ اور مصیبت زدہ لوگوں کی امداد کیلئے کوشاں ہے ان حالات میں جب آواران ،مشکے ،ہوشاب ،اور بلوچستان کے دیگر زلزلہ سے متاثر علاقے جنہیں امداد کی اشد ضرورت ہے انسان دوست قوتوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنا بھر پور عملی کردار ادا کریں اور ملکی وبین الاقوامی غیر سرکاری سماجی تنظیموں کو فوری طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ عام معمولات کی زندگی میں جو بلوچستان اور دیگر علاقوں میں سیمینارز اور دیگر پروگرامز میں تو بڑی بلند وبالا دعوے چھپتے ہیں اب جو بحرانی حالات میں ان کی ضرورت ہے چند سماجی اداروں کے علاوہ باقی تمام خاموش اور چھپ سادھ رکھے ہیں اور اس مصیبت کی گھڑی میں کوئی کردار نہیں جوباعث تشویش ہے بیان میں بلوچستان کے مخیر حضرات اور انسان دوست قوتوں بھی اپیل کی گئی ہے کوئٹہ سمیت پارٹی کا سماجی ادارہ درد وار کی جانب سے امدادی کیمپیں لگائی گئی ہے عوام اپنی امداد پارٹی کا سماجی ادارہ درد وار کو دیں تاکہ زلزلہ زدگان ومتاثرین کو فوری طور پر امداد انہیں فراہم کیا جاسکے بالخصوص جن میں خوراک ،اشیاء خوردونوش ،ادویات اور دیگر بنیادی جو انسانی روزہ مرہ کی ضروریات ہے دے کر اپنا قومی اخلاقی فریضہ سرانجام دیں دریں اثناء پارٹی کے مرکزی بیان میں مشرقی بائی پاس بلوچ کالونی اور ان کے گردونواح میں کئی روز سے بلا جواز گیس کی عدم فراہمی اور مشرقی بائی پاس میں حکومت میں شامل جماعتوں کی ایماء پر پارٹی کے جھنڈوں کے اتارنے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے غیر سیاسی عمل قرار دیا اور کہاگیا کہ فوری طورپر گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور جھنڈے اتارنے کے عمل کو فوری طور پر بند کیا جائے اور سیاست میں برداشت رواداری کو یقینی بنایا جائے اس کے برعکس بی این پی اپنا سیاسی حق محفوظ رکھتی کہ جدوجہد کریں اور کسی کو یہ اختیار نہیں دیتی کہ وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے بیان میں مزید کہا گیا کہ گذشتہ چند دن قبل شاہنواز کرد اسٹریٹ سریاب روڈ کے سی این جی اسٹیشن کی وجہ سے جو آتشزدگی ہوئی اور آس پاس کے علاقوں میں جو خوف وہراس پھیلا گیا سی این جی اسٹیشن کی وجہ سے اس سے قبل بھی علاقے کے مکینوں نے جن خدشات اور تحفظات کا ااظہار وہ درست ثابت ہورہے ہیں کیونکہ اسٹیشن ہی میں پیٹرول پمپ بھی قائم کی گئی ہے جو علاقے کے عوام کیلئے کبھی بھی خطرے کا باعث بن سکتی ہے حکومت انتظامیہ علاقے کے مکینوں کو مشکلات سے نجات دلائے ۔دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے آرگنائزراخترحسین لانگو ،ڈپٹی آرگنائزر غلام نبی مری، آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین موسیٰ بلوچ، ملک عبدالمجیدکاکڑ، یونس بلوچ، میرغلام رسول مینگل، احمدنواز بلوچ، آغا خالد شاہ دلسوز، حاجی فاروق شاہوانی، حاجی ابراہیم پرکانی اور ملک مصطفی قمبرانی نے اپنے مشترکہ بیان میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں قیامت خیز زلزلے کی تباہ کاریوں اور بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصانات پر گہرے دکھ وافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ آواران ،مشکے ،تربت، گوادر، خضدار سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے سے کئی گاؤں مکمل طورپر صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں اور ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور زلزلہ زدگان امدادی سرگرمیوں کے منتظر جبکہ سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں اور زخمی ہیں جبکہ حکومتی سطح پر امدادی سرگرمیوں میں تاخیر اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے اور کئی موذی امراض پھیلنے لگی ہیں لاکھوں بے گھر افراد معصوم بچے ،عورتیں کھلے آسمان تلے انتہائی بدحالی کی زندگی گزارنے پرمجبور اور زخمیوں کو ہسپتال تک پہنچانے ،ادویات ،اشیاء خوردونوش کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی سے اب تک متاثرین تک امداد نہیں پہنچی انہوں نے کہا کہ یہ ایک عظیم سانحہ ہے جس کے پیش نظر عالمی ادارے اور سماجی تنظیمیں اپنے حوالے سے فوری طور پر ان علاقوں کے مصیبت زدہ لوگوں کو مشکل کی اس گھڑی میں انسانی جانوں کو بچانے کیلئے عملی کردار ادا کریں اور موجودہ حکمرانوں کی طفل تسلیوں پر بھروسہ نہ کرتے ہوئے اپنا کردارادا کریں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران کسی بھی حوالے سے اس سانحہ میں لوگوں کی مدد کیلئے سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ یہ کہناپڑتا ہے کہ یہ واقعہ اگر بلوچستان میں نہ ہوتا کسی اور جگہ میں رونما ہوتا تو ہمارے حکمران بین الاقوامی حوالے سے ڈونر کانفرنس کا انعقاد کرتے لیکن بدقسمتی سے چونکہ یہ بلوچستان ہے اور یہاں زیادہ لوگ بلوچ متاثر ہوئے ہیں وہ اسی لئے ہمارے لوگوں کو انسان نہیں سمجھتے انہوں نے مخیرحضرات اور بی این پی کوئٹہ کی تمام انسان دوست تنظیموں، سول سوسائٹی، تمام ترقی پسند قوم وطن دوست پارٹیوں کے باشعور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بی این پی کے رفاہی تنظیم دردوار کے پاس اپنی اشیاء خوردونوش ، کپڑے اور نقدی رقم جمع کرکے ان انسانوں کی جانوں کے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے ریلیف کیمپ سریاب روڈپر پل کے قریب او جوائنٹ روڈ پر قائم کئے گئے ہیں۔