|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2013

reporyکوئٹہ (آن لائن)وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے حلقے سمیت بلوچستان کے پانچ ڈویژنز میں ہونے والی غیر قانونی تعیناتیوں کانوٹس لیتے ہوئے تعیناتیوں کی رپورٹ طلب کرلی ، تمام تعیناتیاں محکمہ دیہی ترقی و منصوبہ بندی میں کی گئی ہیں جن کے حوالے سے انکشاف ہواہے کہ ان میں اقربا ء پروری کرتے ہوئے ایک اعلیٰ افسرنے اپنے قریبی عزیزوں کو محکمے میں کھپایا اور سپریم کورٹ کے احکامات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے 180ایسے امیدواروں کو تعینات کیا جن کی اکثریت اگرچہ ویٹنگ لسٹ پر تھی مگر ذرائع کے مطابق ان کی تعیناتی غیر قانونی طورپر عمل میں لائی گئی ہے ۔ اربن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے باوثو ق ذرائع سے ’’آن لائن ‘‘کو معلوم ہوا ہے کہ محکمے کے ایک اعلیٰ افسر نے رواں سال مارچ کے مہینے میں تعیناتیوں پر پابندی کے باوجود 180 امیدواروں کو سپر وائزر‘سب انجینئر‘اسسٹنٹ کمپیوٹر آپریٹر سمیت دیگر خالی اسامیوں پر تعینات کیاذرائع کے مطابق جوائننگ رپورٹ کی فہرست میں بھی خیانت کی گئی اور ایک ضلع کے امیدواروں کو دوسرے ضلع میں جوائننگ کی ہدایت دی گئی جس کے باعث دور دراز علاقوں سے تعینات ہونے والے امیدواروں نے جب مقررہ مدت میں اپنی حاضری رپورٹ نہیں دی تو ایک بار پھر بے ضابطگی کرتے ہوئے ویٹنگ لسٹ پر آنے والے امیدواروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔تین مہینوں کے بعد جب محکمے کے نئے سیکرٹری نے چارج سنبھالا توانہوں نے مذکورہ ملازمیں میں سے تین درجن سے زائد ان ملازمین کو فارغ کیا جن کی تعیناتی ویٹنگ لسٹ سے عمل میں لائی گئی تھی نئے سیکرٹری نے ان تین درجن سے زائد امیدواروں کی جگہ واپس انہی امیدواروں کی تعیناتی کے احکامات دیئے جن کی پہلے تعیناتی ہوچکی تھی مگر انہوں نے جوائننگ نہیں دی تھی ذرائع کے مطابق ان 180امیدواروں کی تعیناتی میں میرٹ اور عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی گئیں اور بیورو کریسی کے بعض افسران اس پر پردہ ڈالنا چاہتے تھے تاہم وزیراعلیٰ ڈاکٹر مالک بلوچ کو جب اس کا پتہ چلا تو انہوں نے متعلقہ حکام سے باز پرس کی جس پر انہیں محکمے کے نئے سیکرٹری نے بریفنگ دی جس کے بعد وزیراعلیٰ نے اس حوالے سے مکمل تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے محکمے سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ تعیناتیوں کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو مل چکی ہوتی تاہم پہلے وہ لندن کے دورے پر گئے جس کے بعد پانچ روز تک زلزلے سے متاثرہ علاقے آواران میں کیمپ لگا کر بیٹھے رہے تاہم اب جبکہ وہ کوئٹہ آگئے ہیں توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ اگلے ایک دوروز میں نہ صرف انہیں مذکورہ180امیدواروں کی تعیناتی کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ دے دی جائے گی بلکہ عین ممکن ہے کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے سخت تادیبی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے