اسلام آباد (آن لائن ) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر مولانا عبدلغفور حیدری نے کہاہے کہ وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدلمالک شیر بنیں اور مشکلات سے ڈر کر بھاگیں نہیں ،غیر ملکی اور ملکی امدای ادارے بلوچستان کی مدد کریں،شدت پسند رفاہی اداروں کے ساتھ تعاون کریں ،ملک ریاض زلزلہ متاثرین کی مدد کریں ہم ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ،حکومت اداروں کو نجکاری کرنے سے پہلے پارلیمنٹ ہاوس کو اعتماد میں لے،طالبان سے مذکرات کرنا آسان کام نہیں کیونکہ فیصلوں پرعملدرآمد تو حکومت نے کراناہے، حکومت سزائے موت پر فیصلے قانون اور شریعت کے مطابق عمل کرے جمعہ کو پا رلیمنٹ ہاو س میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے رہنما سینٹر مولانا عبدلغفور حیدری نے کہاہے کہ وفاقی وزیر داخلہ، وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف اور بلوچستان کے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدلمالک کو زلزلہ متاثرین صرف اواران میں نظر آتے ہیں جبکہ متاثرین دیگر علاقوں میں بھی ہیں مشکے میں امداد نہ ملنے کیوجہ سے زلزلہ سے جانبحق (20) طالبات کو اجتماعی دفنایاگیاہے میری شدت پسندوں سے اپیل ہے کہ وہ رفاہی اداروں کو مدد سے نہ روکیں بلکہ ان حوصلہ افزائی کریں تاکہ مصیبت کی گھڑی میں مددکی جاسکے انہوں نے کہا کہ ملک ریاض زلزلہ متاثرین کی بلوچستان میں آکرمدد کرنا چاھیں تو ہم انہیں مدد دینے کے لیے تیار ہیں اور صوبے کے لوگ انہیں کچھ نہیں کہیں گے انہوں نے کہاکہ زلزلہ سے (100 ) ارب روپے سے زائد کا بلوچ قوم کانقصان ہواہے اور(4)لاکھ سے زائدخاندان متاثر ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے جنوبی اضلاع زلزلہ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور زیادہ تر آبادی صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہے انہوں نے کہا کہ مریضوں کو مائیکرو پتھالوجسٹ،ایکسرے اور ادویات کی شدید ضروت ہے مولانا عبدلغفور حیدری نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نجکاری کے خلاف اور اپنے اداروں کو بیچنا مناسب نہیں سمجھتی حکومت اداروں کو نجکاری کرنے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے ۔