|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2013

imagesکراچی(آزادی نیوز)سندھ میں بلدیاتی انتخابات کھٹائی میں پڑگئے،قائم علی شاہ کی حکومت کہتی ہے 18جنوری کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔الیکشن کمیشن کہتا ہے پروگرام وہی رہے گا،سندھ میں بلدیاتی انتخابات 18جنوری کو ہی ہوں گے۔سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ پر الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت میں ٹھن گئی۔ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ الیکشن مارچ میں کرانا چاہتے ہیں، قانون کے تحت ہم سے مشاورت لازمی ہے، الیکشن کمیشن نے الیکشن کی تاریخ اٹھارہ جنوری سے آگے بڑھانے کا مطالبہ مسترد کردیا،الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات مارچ میں کرانے کا صوبائی حکومت کا مطالبہ مسترد کردیا، الیکشن کمیشن نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات 18جنوری کو ہی ہوں گے۔ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس ناصر الملک کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر بلدیاتی انتخابات کیلئے سندھ میں 18اورپنجاب میں 30جنوری کی تاریخیں مقررکی ہیں، بیلٹ پیپرز اور سیاہی تیار کرنے والوں نے بھی آمادگی ظاہرکردی ہے۔ وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 18 جنوری کو سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔ الیکشن کمیشن کی من مانی قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔ شرجیل میمن کہتے ہیں الیکشن کمیشن نے اگر سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں من مانی کی تو یہ صوبائی اسمبلی کے منظور شدہ قانون کی خلاف ورزی ہوگی، پر امن اور شفاف الیکشن کے لیے ضروری ہے کہ جلدبازی نہ کی جائے۔ صوبائی حکومتوں نے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سندھ میں 29نومبر جبکہ پنجاب میں 7دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہامی بھری، لیکن بعد میں وقت کی کمی کا کہا گیا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے نئی تاریخیں دیں اور کہا گیا کہ 18جنوری کو سندھ میں اور 30 جنوری کو پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔