|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2013

khajwaاسلام آباد(آزادی نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کوبتایا ہے کہ لاپتہ افراد ہماری حراست میں نہیں،تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ صبر نہ آزمائیں، بندے لے کر آئیں ورنہ کسی اور کو بلائیں گے۔لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت کے متوازی حکومت چل رہی ہے، سارا میڈیایہاں موجودہے، دیکھ رہا ہے کس طرح عدالت کوبے توقیر کیاجا رہاہے، آئی جی ایف سی پیش نہیں ہو رہے ہیں، کیا یہ کوئی طریقہ کار ہے، خواجہ صاحب بتائیں کہ ہم کسے بلائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر دفاع کو اس لیے شامل کیا کہ معاملہ حل ہو، وزیردفاع اگربے بس ہیں تو کسی اور کو بلا لیتے ہیں، عدالت تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے، آج بندے لے آئیں ورنہ کسی اور کو بلائیں گے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدالت کو بتایا کہ لاپتاافرادہماری حراست میں نہیں،تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مجھے اعتماد ہے کہ اکثریت کا پتا چلا لیا جائے گا۔اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ ہمارے ساتھ کیا مذاق کر رہے ہیں، آپ نے پرسوں کہاکہ نام دیدیتے ہیں،آج کہہ رہے ہیں کہ پتا نہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کو بتائیں کہ آپ کوبیرون ملک جانے والے حبیب اللہ کاکس نے بتایا، آپ صرف نام بتائیں، عدالت سے تعاون نہ کرنا اچھی بات نہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس امیر ہانی مسلم کی پر مشتمل تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔