|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2013

imagesکوئٹہ( خ ن ) : پاکستان الیکشن کمیشن کی جانب سے بلوچستان میں آج کے روز منعقدہونے والے بلدیاتی انتخابات کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے جبکہ حکومت بلوچستان کی جانب سے آئینی تقاضے اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں پر امن ماحول میں صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے عزم کا اعادہ کیاگیا ہے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس ناصر الملک کی زیر صدارت جمعہ کے روز یہاں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے کئے گئے انتظامات و اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔ رکن پاکستان الیکشن کمیشن جسٹس (ر) فضل الرحمن چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد، سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد، آئی جی پولیس، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی ، ڈی آئی جی ایف سی سدرن کمانڈ کے نمائندہ اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے اجلاس میں شرکت کی۔ جبکہ سیکرٹری بلدیات سیکرٹری داخلہ اور صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے اجلاس کوانتخابات کے انتظامات اور امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان میں مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو مثبت پیش رفت اور دیگر صوبوں کیلئے قابل تقلید مثال دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر چیلنجوں، موسمی حالات اور بعض دیگر مسائل کے باوجود صوبائی حکومت نے بروقت انتخابات کے انعقاد کے بہترین انتظامات کو یقینی بنایا ہے اور دیگر صوبوں سے برتری حاصل کی ہے انہوں نے انتخابی عمل کیلئے کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے متعلقہ اداروں کی جانب سے دی گئی متاثر کن بریفنگ سے ثابت ہوتا ہے کہ انتخابات کے پر امن ماحول میں صاف و شفاف انعقاد کو یقینی بنایا گیا ہے اور متعلقہ اداروں کے درمیان موثر روابط موجود ہیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان نے پر امن ماحول میں صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے صوبائی حکومت کے بھرپورعزم و اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے موجود آئینی تقاضے اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبائی حکومت نے مقررہ کردہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرکے ثابت کیا ہے کہ بلوچستان اس قسم کے چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور ہم غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے نہ صرف پوری طرح پر عزم ہے بلکہ زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے بھرپور اور جامع اقدامات کو یقینی بنایاگیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلی مرتبہ جماعتی بنیاد پر منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں امیدوار، سیاسی جماعتیں اور عوام بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں اور ان کا جوش وخروش دیدنی ہے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کی نسبت بلدیاتی انتخابات میں عوام کی سوچ میں مثبت تبدیلی نمایاں طورپر دیکھی جاسکتی ہے اور وہ جمہوری عمل کے مستقل بنیادوں پر جاری رہنے کے حق میں ہیں چیف سیکرٹری نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ خود اور ان کی قیادت میں قائم مخلوط صوبائی حکومت میں شامل تمام جماعتیں جمہوری روایتوں کی امین ہیں اور صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے پر امن ماحول میں غیر جانبدارانہ انعقاد کیلئے ان کی بھرپور سرپرستی حاصل ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے بروقت انعقاد کو صوبے کیلئے اعزاز قراردیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں بلوچستان دیگر صوبوں سے آگے نکل گیا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت سیاسی جماعتیں اور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں ۔دریں اثناء بلو چستان میںآج (ہفتہ) 7دسمبر کو بلد یا تی انتخا با ت کے لئے پو لنگ ہو گی ، کونسل ، یونین کونسل اور شہری و دیہی وارڈوں میں 18 ہزار کے لگ بھگ امیدواروں کے لئے 32 لاکھ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے،صو بہ بھر میں 11 ہزار 8 سو 47 پولنگ بوتھ بنا ئے گئے ہیں ،شفاف اور پرامن الیکشن کے انعقاد کے لئے 50 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات جبکہ تما م اضلا ع کو بیلٹ پیپرز اور عملہ پہنچا دیا گیا ہے ، پو لنگ اسٹیشنز پر 5 ہزار 7 سو 18 پریزائڈنگ آفیسران ، 15 ہزار 54 اسسٹنٹ پریزائڈنگ جبکہ 12 ہزار 3 سو 76 پولنگ آفیسران تعینات کئے گئے ہیں ، دوران انتخابات ضلع کونسل اور یونین کونسل کے لئے 2 الگ الگ سبز اور سفید بیلٹ پیپرز ووٹرز کو جاری کئے جائیں گے جبکہ شہری علاقوں میں صرف ایک بیلٹ استعمال ہوگا ۔ 2 ہزار 5 سو 7 امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں جبکہ 4 ہزار ایک سو 68 نشستوں پر امیدواروں کے درمیان مقا بلہ ہو گا ،5سو 13 ایسے حلقے ہیں جن پر کاغذات جمع نہیں ہوئے ۔ الیکشن کمیشن اور صو با ئی حکو مت کے حکا م کے مطا بق آ ج 7دسمبر کو ہو نے وا لے بلدا تی انتخا با ت کے لئے پولنگ کیلئے اسٹاف اور بیلٹ پیپر مختلف اضلاع میں پہنچادیئے گئے جس کے لئے ہیلی کاپٹرز اور سول ایوی ایشن کے طیارے استعمال کئے گئے ہیں ان کے مطا بق صو بے میں 9اضلاع جن میں تربت ،قلعہ سیف اللہ،کچھی ٗپنجگور سمیت دیگر شا مل ہیں زیادہ حساس ہیں مگر وہاں بھی تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات عام انتخابات سے زیادہ مشکل اورحساس ہیں عام انتخابات میں صرف65حلقوں میں انتخابات ہورہے تھے مگر بلدیاتی انتخابات میں 7ہزار سے زیادہ امیدوار میدان میں ہیں جن کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ مختلف علاقوں میں دھمکیوں کے با وجود بھی الیکشن ہر صورت کرائے جا ئیں گے ، صو با ئی وزارت داخلہ الیکشن کمیشن اور آ ئی ایس پی آ ر سدرن کمانڈ کے مطا بق تما م اضلا ع میں پو لنگ کے مو قع پر سیکو رٹی انتظا ما ت کے لئے کوئٹہ سمیت صوبے کے 6ڈویژنز میں 54ہزار446سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے جن میں پاک فوج کے 5325،ایف سی کے 16312،لیویز کے 11487اور بلوچستان کانسٹیبلری کے 2000اہلکار شامل ہیں جبکہ پو لنگ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے فضائی نگرانی بھی کی جائے گی، صو با ئی دارالحکو مت کو ئٹہ میں پو لنگ کے مو قع پر امن وامان کی صو رتحال سنبھا لنے کے لئے 15ہزار926اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں جن میں پاک فوج کے 1225،ایف سی کے 5204 اور لیویز کے 9407اہلکار شا مل ہیں ، اسی طرح سبی ڈویژن میں 7852،نصیرآباد میں 9968،قلات میں 8731،ژوب میں 6717اور مکران میں 4800اہلکاروں کو پولنگ اسٹیشنوں اور باہر تعینات کردیا گیا ہے،بلوچستان بھر میں زیا دہ حساس ترین پولنگ اسٹیشنوں پر گیارہ گیا رہ اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جن میں 5ایف سی اور 6پولیس و لیویزاہلکارشا مل ہیں ، اسی طرح کوئٹہ ،خضدا،گوادر میں ہیلی کاپٹرز بھی موجود ہونگے جن علاقوں میں صورتحال خراب ہوگی ان میں ہیلی کاپٹرز سے مدد لی جا ئے گی، سات اضلاع کوہلو،ڈیرہ بگٹی،خاران ،نوشکی ،واشک ،پنجگور ،تربت اور خضدارکو بیلٹ پیپرز پہلے ہی فوج کی نگرانی میں پہنچادیئے گئے ہیں،دوران الیکشن سیاسی جماعتوں ، امیدواروں اور ان کے سپورٹرز کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی پاسداری کرنا ہوگی تاکہ الیکشن پر امن ماحول میں منعقد کرایا جاسکے ،پرامن الیکشن کے انعقاد میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی جس با رے تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں الیکشن کمیشن نے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے کے لئے تمام متعلقہ حکام کو ہدایات بھی جاری کردیئے ہیں ۔الیکشن کمیشن نے ان امیدواروں کے جن کی اپنے وارڈ میں غلطی سے بطور ووٹر اندرج نہیں کو ثبو ت پیش کر نے پر امیدوار تصور کیا جا ئے گا واضح رہے آواران اورماشکیل میں زیادہ تر لوگ بلامقابلہ منتخب ہو ئے تھے تا ہم خا لی رہ جا نے والی نشستوں پر سات دسمبر کے بعد ضمنی الیکشن کرایا جائے گا۔