|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2013

bnmکوئٹہ (آن لائن ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے آپریشن ،بلوچ فرزندان کے ریاستی اغواء کو بلوچ نسل کش پالیسیوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ فرزندان کی قربانیاں ریاست کے ہمنوا پارلیمان پرستوں کو زمین بوس کردیں گی ترجمان نے جاری کئے جانے والے بیان میں پارلیمان پرستوں ریاستی فورسز اور خفیہ اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچ فرزندان کا اغواء4 ،آپریشن نسل کشی میں تیزی بلوچ دشمن قوتوں کی منصوبہ بندی کا تسلسل ہے ریاستی قوتوں نے اپنے پارلیمنٹیرینز کے ذریعے بلوچستان بھر میں بلوچ فرزندان کی ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں اور بلوچ نسل کشی کیلئے آپریشن کو تیز کردیا ہے ڈیرہ بگٹی ،نصیر آباد گرد ونواح میں جاری آپریشن میں نہتے بلوچ عوام بی آ ر پی، بی آر ایس او کے ساتھیوں سمیت11 افراد کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ درجنوں بلوچ بزرگ و نوجوانوں کو اغوا کیا گیاخواتین و بچوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا کر انسانیت کی دھجیاں اْڑائی جا رہی ہیں اور جمعہ کے روز بھی نصیر آباد میں ریاستی فورسز کا جبر جاری رہا اور لاپتہ محمد عظیم،عالم بگٹی، دین محمد،سوان بگٹی کی مسخ لاشیں پھینکی گئیں ،مشکے میں فورسز نے گجر و دیگر علاقوں میں عوام کو شدید تشدد کا نشانہ بنا یاجبکہ مکران کے مختلف علاقوں سے سیاسی کارکنان و دیگر مکاتب فکر کے اغواء میں تیزی لائی جا رہی ہے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچ دشمن قابض ریاست کے موجودہ پارلیمانی آلہ کار، بربریت، ریاستی آپریشن ، بلوچ فرزندان کے اغوا و مسخ لاشوں پر اپنے من گھڑت بیانات سے نہ صرف عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں بلکہ اقوام متحدہ کو گمراہ کرنے اور ریاستی جارحیت و بلوچ نسل کشی کو جواز فراہم کرنے کی انتہائی شرمناک کوشش کر رہے ہیں اور بلوچ نسل کشی و آپریشن سے انکاری عناصر بلوچ قومی تاریخ کے احتساب سے نہیں بچ سکیں گے نصیر آباد میں دوران آپریشن شہید ہونے والے بے گناہ بلوچوں اور آج شہید ہونے والے چار فرزندان کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں جنکی قربانیاں بلوچ دشمن ریاستی فورسز اور پارلیمنٹ پرست قومی غداروں کو زمین بوس کر دیں گی۔