کوئٹہ (زیب بلوچ ) سپریم کورٹ کے احکامات پر سابق ایم پی اے کے ترقیاتی فنڈز کے آڈٹ کرانے کا فیصلہ ،سابق دور حکومت میں ایم پی ایز کے ترقیاتی فنڈز میں بڑے پیمانے پر خرد برد ہونے کا انکشاف ہوا ہے، آڈٹ کے ذریعے فنڈز کے ناجائز استعمال کے بارے میں معلومات لی جائیں گی۔ یہ بات صوبائی محکمہ خزانہ کے ذرائع نے ’’روز نامہ آزادی‘‘سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سابق ایم پی ایز کے فنڈز کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں جلد ہی کام شروع ہوجائے گا ادھر آڈٹ کا سنتے ہی سابق ایم پی ایز اور بعض بیروکریٹس میں کھلبلی مچھ گئی ہے یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ بعض ایم پی ایز اپنے صوابدیدی فنڈز کے حوالے سے فائلوں اور بلوں کو مکمل کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں واضح رہے سابق دور حکومت میں ایم پی ایز کو ترقیاتی منصوبوں کی مد میں 25سے 30کروڑ روپے فراہم کئے جاتے تھے تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے ان فنڈز کے استعمال اور ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے تھے ذرائع نے انکشاف کیا ہے موجودہ صوبائی حکومت کے اقتدار میں آنے کے 3ماہ بعد بھی سابق ایم پی ایز اپنے صوابدیدی فنڈز سے اپنے علاقوں میں مختلف منصوبوں پر کام کرتے رہیں جس سے ان فنڈز کے استعمال کی شفافیت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے