|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2013

bnfکوئٹہ(آن لائن)بلوچستان میں آپریشن ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں ،بلوچ نسل کش پالیسیوں اور زلزلہ متاثرہ بلوچ علاقوں میں عالمی امدادی اداروں کو رسائی نہ دینے کے خلاف بلوچ نیشنل فرنٹ کی اپیل پربلوچستان کے مختلف اضلاع میں شٹرڈاؤن رہا معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ڈیرہ بگٹی ،سوئی ،پیرکوہ اورنصیر آباد میں بڑے پیمانے پر نسل کش کاروائیوں ،افغانستان میں بگٹی پناہ گزینوں کے کیمپ پر خفیہ ادارے کے آلہ کاروں کے حملے ،زلزلہ متاثرہ علاقوں میں جارحیت ،لوگوں کو ہراساں کرنے ،عالمی امدادی اداروں کے زلزلہ زدہ علاقوں میں داخلے پر پابندی او ر سے بلوچ سیاسی کارکنوں کے ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشوں کے ملنے کے واقعات کے خلاف جمعہ کو بلوچ نیشنل فرنٹ کی اپیل پر مستونگ ،قلات ،خضدار ،نوشکی ،دالبندین ،آواران ،مشکے ،چاغی ،خاران ،پنجگور ،سوراب ،گوادر ،تربت ،مند سمیت مختلف علاقوں میں شٹرڈاؤن رہا کاروباری مراکز دکانیں مکمل طور پر بند رہنے کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہڑتال کے دوران کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقعات سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت رہے شٹرڈاؤن ہڑتال کے دوران سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہا بلوچ نیشنل فرنٹ کے مطابق بلوچستان میں ریاستی فورسز بلوچ نسل کشی کی جارحانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں بلوچ سیاسی کارکنوں کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کیا جارہا ہے انہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی ظلم و تشدد کو نشانہ بناکر ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جارہی ہیں جبکہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں آواران، مشکے اورکولواہ کے آفت زدہ زلزلہ متاثرین کو نشانہ بنایا جارہا ہے یہاں تک کہ افغانستان نقل مکانی کرنے والے بے سہارا بگٹی بلوچ پناہ گزین ،دشمن ریاست کے شر سے بلوچ کہیں بھی محفوظ نہیں عالمی امدادی اداروں کو اجازت دینے کی بجائے زلزلہ متاثرین کے گرد گھیرا تنگ کرکے ہزاروں اہلکاروں کو نہ صرف متاثرہ علاقوں میں تعینات کر کے متعدد چھاؤنیاں قائم کی گئیں بی این ایف نے کاروبار مکمل طور پر بند رکھنے پر دکانداران تاجران سے اظہار تشکر کیا ۔