|

وقتِ اشاعت :   December 28 – 2013

کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے شہید رہنماء میر امیتاز بلوچ کی تیسری برسی کے موقع پر جلسہ سے پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ضلع کوئٹہ کے آرگنائزر میر اختر حسین لانگو ‘ بی ایس او مرکزی ڈپٹی آرگنائزر واجہ جمیل بلوچ ‘ بی این پی مرکزی میڈیا سیل کے ممبر اور ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے ڈپٹی آرگنائزر غلام نبی مری ‘ آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن موسیٰ بلوچ ‘ پارٹی کے بزرگ رہنماء سردار محمد امین قمبرانی ‘ شہید میر امتیاز بلوچ کے بھتیجا میر انتخاب بلوچ ‘ سردار محمد عمران بنگلزئی اور حاجی محمد یوسف بنگلزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید رہنماء کے قومی تحریک کیلئے جان کی قربانی دینے پر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی قومی تحریک شہداء کے قربانیوں سے بری پڑی ہے مادر وطن کی ایک ایک انچ کی دفاع کی خاطر فرزندوں نے استعماری قوتوں کے توسیع پسندانہ اور قبضہ گیری وآمرانہ طرز سوچ کے خلاف اپنے جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دفاع وطن کیلئے اپنے جانوں کی قربانیوں سے دریغ نہیں کئے اور بلوچ دشمن قوتوں پر واضح کردی کہ وہ ان کے توسیع پسندانہ عزائم کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہاکہ بی این پی کے نہتے کارکنوں نے ہمیشہ سخت اور مشکل کھٹن وقت میں اپنے قومی اور وطنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے وطن کے اندر رہتے ہوئے اپنے عوام کے خلاف حکمرانوں کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کو للکارتے ہوئے اپنے سخت گیر اصولی موقف سے نہیں ہٹے استعماری قوتوں نے طاقت کے بل بوتے پر ہمیشہ کوشش کی کہ پارٹی کی سیاسی اور قومی جمہوری جدوجہد کو بذور طاقت کچلایا جاسکے اور پارٹی کے سیاسی سرگرمیوں پر قدغن لگاکر وطن اور نیشنلزم کی سوچ وفکر سے لیس وابستگی کو زیر کرسکے انہوں نے کہاکہ آج بلوچ قوم کی وجود اور بقاء کو ختم کرنے کیلئے کو بہت سے چینلجز کا سامنا ہے ایک طرف ریاستی آپریشن کے ذریعے سے بلوچوں کی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی ‘ کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ اور دوسرے طرف بلوچوں کو اپنے تاریخی دھرتی سے بے دخل کرنے کی خاطر مہاجرین کی غیر قانونی آباد کاری سمیت بلوچوں کو تمام شعبائے زندگی میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پسماندہ رکھنے کوششیں کیا جارہاہے انہوں نے کہاکہ آنے والے چیلنجز تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بلوچوں کو تمام تر گروہی ذاتی مفادات کو ختم کرتے ہوئے متحد ہوکر وطن کی دفاع کی تحریک میں کمربستہ ہوکر یکجہتی کا عملی ثبوت دینا ہوگا ورنہ آنے والے حالات سے نہ نمٹنے کی صورت میں بلوچ وطن کی دفاع مشکل ہوگا انہوں نے کہاکہ بی این پی وہ واحد جماعت ہے جنہوں نے حقیقی معنوں بلوچوں کو متحد کرکے ایک بہترین پلیٹ فارم کے سائے تلے میں بلوچ دشمن قوتوں کے ارمانوں کو خاک میں ملا دیااور حقیقی بلوچ نیشنلزم کی فکر وفلسفے کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق پارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل ہے جو کہ وقت وحالات کی متقاضی ہے ایک منظم ومتحریک قومی جماعت کی شکل میں بلوچ سرزمین اور بلوچ وطن کیخلاف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیاجاسکے انہوں نے کہاکہ بی این پی ایک نئی جماعت کا نام ضرور ہے لیکن یہ نیب کا تسلسل ہے جو گزشتہ 65سالوں سے قومی جبر کیخلاف آواز بلند کرتے ہوئے جدوجہد کرتے چلے آرہے ہیں اس کی پاداش میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل حبیب جالب بلوچ سمیت پارٹی کے 80کے قریب مرکزی رہنماؤں اور کارکنوں کو راستے سے ہٹانے ور بلوچ قومی تحریک کو کمزور کرنے کی خاطر ٹارگٹ کا نشانہ بنایا تاکہ قتل وغارت گری دھونس ودھمکیوں کے ذریعے پارٹی کی بلوچ قومی تحریک مضبوط گرفت کو پسپا کیاجاسکے لیکن حکمرانوں اور ان کے گماشتوں کو یہ معلوم نہیں کہ اس کاروان میں شامل کارکنان قربانیوں سے لازوال عظیم بلوچ قومی رہبر سردار عطاء اللہ خان مینگل کے سیاسی وفکر کے پیروکار اورقائد تحریک سردار اختر جان مینگل کی مدبرانہ قیادت میں بلوچ قومی ننگ وناموس وطن کی دفاع کیلئے قربانی دینے کی عمل کو اپنے لئے ایک فخر اور اعزاز کا درجہ دیتے ہیں انہوں نے کہاکہ بی این پی کو حالیہ الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ اور ان کے حواریوں نے اس لئے ایک پلان کے تحت شکست سے دوچار کیا تاکہ بلوچستان کی دفاع کی موثر آواز اور قوت کو دیوار سے لگایا جاسکے اوربلوچستان میں اپنے جاری لوٹ وکھسوٹ استحصال ظلم وجبرکو آگے بڑھاسکے لیکن بلوچستان کے غیور عوام نے بھاری مینڈیٹ دیکر بی این پی کو بلوچ عوام کی حقوق کی حقیقی وارث جماعت کی طورپر اعتماد کرتے ہوئے حکمرانوں کے گماشتوں کو مسترد کیا انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر بلوچ تاریخ تہذیب وتمدن زبان وکلچر کو مسخ کرنے کیلئے ریاستی پشت پناہی میں سازشوں میں مصروف عمل عناصر اپنے عزائم کو پورا کرنے کی تکمیل کیلئے بلوچوں کو دیوار سے لگانے کی کوششیں کررہے ہیں لیکن بی این پی ان کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند کھڑے ہوکر ان کے ارمانوں کو کسی بھی حوالے سے پورا کرنے نہیں د ینگے اور بلوچوں کو تن وتنہا ریاستی اداروں کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑیں گے انہوں نے بلوچ عوام سے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی تحریک کیخلاف سازشوں کو بے نقاب بنانے کیلئے متحرک کردار ادا کرتے ہوئے پارٹی کو تنظیمی حوالے سے مضبوط اور مستحکم بناکر نئے ممبر شپ فارم کی مہم کو کامیاب بنانے کیلئے عوام سے قریبی رابطہ رکھ کر یونٹ سازی مہم کو تیز کریں اور اپنے نئے ممبر شپ فارم اور تنظیم سازی کیلئے کوئٹہ کے آرگنائزنگ کمیٹی کے دوستبوں سے رابطہ رکھیں جلسہ کی اسٹیج سیکرٹری کی فرائض پارٹی کے رہنماء خدائے رحیم بلوچ نے سرانجام دیئے جبکہ اس موقع پر سماجی اور قبائلی رہنماء حاجی عبدالباقی بڑیچ اور عبداللہ بڑیچ نے اپنے تمام دوستوں واقارب کے ہمراہ بی این پی میں شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر بی این پی ضلع کوئٹہ کے آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین یونس بلوچ‘ احمد نواز بلوچ‘ آغا خالد شاہ دلسوز ‘ حاجی محمد ابراہیم پرکانی‘ بی ایس او کوئٹہ کے آرگنائزمنیربلوچ‘ بی این پی موسیٰ خیل کے آرگنائزنگ سردار رحمت اللہ موسیٰ خیل ، فیض اللہ بلوچ‘ جان محمد مینگل‘ حاجی عالمگیر مینگل‘ وارث کرد ایڈووکیٹ ‘ سردار محمد اکرم کھیازئی‘ محمد عارف مینگل‘ ظفر نیچاری ‘ میرزبیر مینگل‘ عمران مینگل‘ یونس بلوچ‘ ڈاکٹر شبیرقمبرانی‘ منظور بلوچ ‘حاجی اللہ بخش مینگل اور دیگر رہنماء موجود تھے اس موقع پر پارٹی کے رہنماء حاجی محمد یوسف بنگلزئی نے پارٹی رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔