|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2014

اسلام آ باد(آزادی نیوز) حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے طالبان سے مذآکرات کا ٹاسک دیئے جانے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا پر بیان دینا مولانا سمیع الحق کا ذاتی فیصلہ تھا۔ ورزنامہ آزادی کے مطابق مولانا سمیع الحق نے گزشتہ منگل وزیراعظم نوازشریف سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور پھر خود ہی میڈیا پر بیان جاری کر دیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے انہیں طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک دے دیا ہے تاہم نہ تو وزیراعظم نواز شریف اور نہ ہی وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کا بیان جاری کیا گیا۔ وزیراعظم کے قریبی ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق نے وزیراعظم سے خود ہی ملاقات کی خواہش ظاہر کی اور ملاقات کے دوران بتایا کہ ان کے طالبان سے قربی تعلقات ہیں جس پر وزیراعظم نوازشریف نے مولانا سمیع الحق سے کہا کہ ٹھیک ہے آپ طالبان سے بات کریں لیکن یہ نہیں کہا کہ آپ حکومت کی جانب سے مذاکرات کریں۔ ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق کی جانب سے مذاکرات سے متعلق بیان کو عسکری قیادت اور خود طالبان نے بھی سخت نا پسند کیا۔ مولانا سمیع الحق کی وزیراعظم سے ملاقات سے ایک روز قبل عسکری قیادت نے بھی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی، اس ملاقات میں بھی مولانا سمیع الحق کو طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک دینے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا، چوہدری نثار علی خان اور آئی ایس آئی کے ذرائع نے بھی وزیراعظم کی جانب سے مولانا سمیع الحق کو کسی قسم کا ٹاسک دینے کے حوالے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔