|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2014

آواران( خ ن)وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو پاک فوج کی زلزلہ متاثرین کی بحالی اور حفاظتی امور پر مامور فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کی موجودگی میں آرمی کیمپ آواران میں فوج کی جانب سے بریفنگ دی گئی اس موقع پر کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ ،ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو، میر طاہر بزنجو، چیف سیکریٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد ، اے سی ایس اسلم شاکر بلوچ ، سیکریٹری صحت عبدالصبور کاکڑ ، سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو حاجی علی احمد مینگل ، آئی جی ایف سی ، آئی جی پولیس، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری محمد نسیم لہڑی و دیگر حکام موجود تھے ، بریفنگ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کو آواران میں زلزلہ متاثرین کی بحالی اوراس حوالے سے اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پاک فوج کی جانب سے اب تک علاقے میں متعدد اسکول ، صحت کے مراکز اور تربیتی مراکز کو بحال کیا گیا ہے اور زلزلہ متاثرین میں36ہزار کمبل ، 60ہزار چادریں اور خوراک تقسیم کی گئی ہے اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی نہ صرف ہمارا قومی فریضہ ہے بلکہ ہم مذہبی اور اخلاقی طور پر بھی اس امر کے پابند ہیں کہ اپنے متاثرہ بھائیوں کی بحالی تک ان کی ہر طرح سے امداد جاری رکھیں اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان، سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیوعلی احمد مینگل اے سی ایس اسلم شاکر بلوچ ڈپٹی کمشنر آواران دیگر متعلقہ حکام کو ہدایات دیں کہ وہ آواران میں تعینات کیے گئے سیکورٹی اداروں کی موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سڑکوں کی تعمیر دیگر ترقیاتی و تعمیراتی کام کو جلد از جلد مکمل کریں۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلوچستان میں حالات کوبہتر بنانے اور امن وامان بحال کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ، ڈسٹرکٹ آواران کے زلزلہ متاثرین کی بحالی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، صوبائی حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے اپنے وسائل آخری حد تک استعمال کرے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاؤس آواران میں ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر زلزلہ متاثرین کو حکومت بلوچستان کی جانب سے 5لاکھ اور بحریہ ٹاؤن کی جانب سے 1لاکھ روپے فی خاندان کے چیک دیئے گئے ،تقریب میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ ،ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو،میر طاہر بزنجو، چیف سیکریٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد ، اے سی ایس اسلم شاکر بلوچ، سیکریٹری صحت عبدالصبور کاکڑ ، سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیوحاجی علی احمد مینگل ، آئی جی ایف سی ، آئی جی پولیس ، پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلیٰ بلوچستان محمد نسیم لہڑی ، فوج ، ایف سی اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداراں بھی موجود تھے ، وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر کہا کہ ان کی ٹیم نے اس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ ایک نیا آواران بنائیں گے ، جس میں تعلیم ، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا ہوں گی، انہوں نے کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں نہ صرف وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلکہ پوری قوم آواران کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے ، انہوں نے کہا کہ ان کا اولین مقصد ہی بلوچستان کے عوام کی خدمت اور ترقی ہے اور وہ اس میں ضرور کامیاب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت، وفاقی حکومت ، سندھ، پنجاب اور کے پی کے حکومتوں کی مشکور ہے جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں بلوچستان کے عوام کا ساتھ دیا ، وزیر اعلیٰ نے ان مخیر حضرات کا بھی شکریہ ادا کیا ، جنہوں نے زلزلہ متاثرین کی بھر پور امداد کی ، اس موقع پر انہوں نے بحریہ ٹاؤن کا بھی شکریہ ادا کیا جو ضلع آواران میں زلزلہ متاثرین کی بحالی کے سلسلے 3سو رہائشی مکانات تعمیر کر رہی ہے ، بحریہ ٹاؤن کے اس عمل کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت اور بلوچستان کے عوام بحریہ ٹاؤن کے اس اقدام کو کبھی فراموش نہیں کر یں گے، اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ضلع آواران کے عوام سے اپیل کی کہ وہ امن و امان کی بحالی کے لیے تعاون کریں،انہوں نے ضلع آواران کے عوام سے یہ اپیل بھی کی کہ اپنے بچوں کو پڑھائیں تاکہ وہ ایک بہتر اور صحت مند معاشرے کے قیام میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکیں۔