|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2014

اسلام آباد (آزادی نیوز)پاکستان کے وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بات چیت سے انکار کرنے والوں سے جنگ ہو گی۔ پاکستان کے سرکاری خبر رساں اداروں کے مطابق چوہدری نثار نے کہا کہ مذاکرات کی پیش کش قبول نہ کرنے والوں کا تعاقب کریں گے۔ پاکستان میں حالیہ شدت پسندانہ حملوں میں اعلیٰ سیاسی اور سرکاری شخصیات کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کے بعد حکومت سے طالبان کے خلاف کارروائی یا مذاکرات میں پیش رفت کے لیے دباؤ بڑھا ہے۔ \”مذاکرات کی پیش کش کا مثبت جواب دینے والے طالبان کا حکومت خیر مقدم کرتی ہے اور جو لوگ گولی کی زبان میں بات کریں گے انہیں اسی طرح جواب دیا جائے گا۔\” ایسے میں اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ’ملک میں امن کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات حکومت کی پہلی ترجیح ہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا حکومت اپنی اس پالیسی پر قائم رہے گی۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ بات چیت کا فیصلہ کل جماعتی کانفرنس کے بعد کیا گیا تھا اور اس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کی مشاورت شامل تھی۔ \”چوہدری نثار علی خان نے ایک ایسے وقت میں میڈیا کو بلا کر ملک میں امن وامان کے قیام کے بارے میں حکومت کی پوزیشن کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے جب ابھی ماحول پربے یقینی سی چھائی ہوئی ہے کہ حکومت اس حوالے سے کوئی سنجیدہ اقدام کربھی رہی ہے یا نہیں اور کیا وہ یہ اقدام کرنے کی پوزیشن میں ہے بھی یا نہیں۔ دوسری جانب یکے بعد دیگرے کراچی، شانگلہ اورپشاورمیں تین بڑے حملوں نے حکومت کی مشکل میں اضافہ کردیا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں سے مذاکرات کرے یا آپریشن، اور شاید یہی وجہ ہے کہ حکومت کے اہم عہدیدار چوہدری نثارعلی خان نے پہلی بار مذاکرات نہ کرنے والوں کو جنگ کا کھلا پیغام بھی دے دیا ہے۔ \” انہوں نے اعتراف کیا کہ ’طالبان کے ساتھ مذاکرات اور ان کے خلاف کارروائی دونوں مشکل اقدامات ہیں۔‘ چوہدری نثار نے کہا کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے ان پر کافی تنقید کی جا رہی ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’مختلف گروہوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔ ‘ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا ’مذاکرات کی پیش کش کا مثبت جواب دینے والے طالبان کا حکومت خیر مقدم کرتی ہے اور جو لوگ گولی کی زبان میں بات کریں گے انہیں اسی طرح جواب دیا جائے گا۔‘ چوہدری نثار نے کہا کہ ’صرف آپریشن سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔‘ انہوں نے کہا کہ ’ہم نظر نہ آنے والے دشمن سے بر سرِ پیکار ہیں اور یہ لوگ کسی ایک جگہ موجود نہیں ہیں۔‘ طالبان سے مذاکرات کے بارے میں ان کا مزید کہنا تھا انہوں نے کہا کہ مذاکرات پاکستان کے آئین کے مطابق اور پاکستان کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھ کر کریں گے۔