کراچی(آن لائن)کراچی کے علاقے شارع فیصل پر عوامی مرکز کے سامنے گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جمعیت علماء اسلام(سمیع الحق )سندھ کے سیکرٹری جنرل سمیت 3کارکن جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ،واقعہ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے میں شارع فیصل پر بلوچ کالونی کی طرف جاتے ہوئے عوامی مرکز کے سامنے گاڑی پر فائرنگ سے 4افراد زخمی ہوگئے ۔پولیس کے مطابق گاڑی پر موٹر سائیکل سواروں نے2اطراف سے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے ۔واقعہ کے بعد زخمیو ں کو طبی امداد کے لئے جناح اسپتال کراچی منتقل کیا جارہا تھا کہ 3افراد راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ ایک زخمی کی حالت بھی تشویش ناک ہے ۔پولیس کے مطابق زخمی شخص کی شناخت فہد اقبال کے نام سے ہوئی ہے جب کہ جاں بحق ہونے والے فراد میں مفتی عثمان،محمد علی اور رفیق شامل ہیں۔پولیس کے مطابق جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق جمعیت علماء اسلام (سمیع الحق ) گروپ سے ہے اور چاروں افراد تنظیمی دورے پر تھے۔پولیس کے مطابق مفتی عثمان جمعیت علماء اسلام (سمیع الحق ) سندھ کے سیکرٹری جنرل تھے ۔واقعہ کے بعد شارع فیصل پر خوف وہراس پھیل گیا ۔پولیس نے واقعہ کی تفتیش شرو ع کر دی ہے، علاوہ ازیں کراچی کے علاقے ناظم آباد میں نجی ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 3افراد جاں بحق ، قتل ہونے والوں میں گاڑی کا ڈرائیور، گارڈاور نجی ٹی وی کے ٹیکنیشن شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں میٹرک بورڈ آفس کے قریب نامعلوم افراد نے نجی ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی وین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں گاڑی میں سوار ڈرائیور ،گارڈ اور ٹیکنیشن موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، پولیس کے مطابق واقع کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اور لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقتولین کی شناخت ڈرائیور خالد اور ٹیکنیشن وقاص کے نام سے ہوئی ہے جبکہ سیکورٹی گارڈ کی فوری طور پر شناخت ممکن نہیں ہوسکی۔ پولیس کے مطابق واقعہ کی تفتیش کی جارہی ہے۔ دریں اثناء لیاری غزہ بن گیا علاقہ نوگو ایریاز میں تبدیل، ہر گروپ نے بارڈر تشکیل دیدی ہے دو دن میں 16دھماکے وقفے وقفے سے فائرنگ اورایوان بم کا استعمال جاری ہے تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے گل محمد لائن ریکسر لائن جھٹ پٹ مارکیٹ رنگیواڑہ میں گزشتہ دو دنوں میں مسلح گروپوں کے درمیان جنگ میں شدید تیزی آگئی ہے اب تک16دھماکے ہوئے وقفے وقفے سے ایوان بم اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے ایک خاتون بم کی آواز کی شدت سے دم توڑ گئی دو گروپوں میں جاری جنگ نے لیاری کو غزہ میں تبدیل کردیا ہے لیاری کے رہائشی بارڈروں میں تقسیم ہوگئے ہیں ہر گروپ نے اپنا ایک پورا علاقہ تشکیل دیا ہے جس میں دوسرے گروپ کے زیر اثر علاقے کے افراد جا نہیں سکتے لیاری میں خوف کا راج برقرار ہے ڈھائی ماہ کے دوران 30افراد جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جنگ میں زیادہ شدت آتی ہے تو سیکورٹی فورسز جنگ کو وقتی طور پر روک دیتی ہیں مگر جنگ پر قابو پانے کیلئے کوئی ٹھوس پالیسی اختیار نہیں کی جارہی لیاری کے مکین خوف وہراس میں زندگی گزار رہے ہیں معمولی زندگی گزشتہ ڈھائی ماہ سے مفلوج ہوکررہ گئی ہے لوگ نقل مکانی کررہے ہیں جبکہ سندھ حکومت لیاری مسئلے پر اندھی اور بہری ہوگئی ہے عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔