کوئٹہ: وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر اطلاعات پرویز رشید کے سانحہ مستونگ کے خلاف لاشوں کے ہمراہ دھرنا والے ہزارہ برادری کے عمائدین اور شیعہ رہنماؤں سے مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد ہزارہ برادری نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ کے علمدار روڈ پر شیعہ رہنماؤں اور ہزارہ قبیلے کے عمائدین سے کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ مستونگ واقعے نے پوری قوم کو غمزدہ کردیا لیکن ہم یقین دلاتے ہیں کہ دہشت گرد بچ نہیں سکتے اور واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف بھرپور کارروائی کرکے انہیں انصاف کے کٹھرے میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری پرامن ترین اور پاکستان سے محبت کرنے والی قوم ہے، ہزارہ برادری نے صبر کے کئی کڑوے گھونٹ پی کر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا لیکن افسوس کہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر انہیں مستونگ میں نشانہ بنایا تاہم حکومت ہزارہ برادری کو ایک بار پھر پرامن ماحول فراہم کرے گی، ان کے مطالبات پورے کئے جائیں گے اور ان کے ساتھ کئے گئے ظلم کا بدلہ لیا جائے گا۔
اس موقع پر ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبد الخالق ہزارہ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد سانحے کے خلاف 2 دن سے دیا جانے والا دھرنا ختم کیا جارہا ہے اور میتوں کی تدفین کل صبح 10 بجے کی جائے گی۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار اور پرویز رشید وزیر اعظم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر کوئٹہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے ہزارہ عمائدین سے مذاکرات سے قبل صوبائی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ سے بھی ملاقات کی تھی۔