اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہےکہ حکومت نے امن مذاکرات کے لئے طالبان کے مزید 12 سے 13 قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا اب طالبان کو بھی چاہئے کہ وہ یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیر کے بیٹوں سمیت دیگر افراد کو رہا کریں۔
پنجاب ہاؤس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیر داخلہ کی جانب سے طالبان کے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے حکومتی اقدام سے دونوں کمیٹیوں کے اراکین کو آگاہ کیا جسے اراکین نے سراہا جبکہ اجلاس میں مذاکراتی عمل پر مشاورت بھی کی گئی۔ دونوں کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں طالبان کے ساتھ اگلی ملاقات کی جگہ اور وقت کا تعین کیا گیا جب کہ طالبان قیدیوں کی فہرست پر تبالہ خیال سمیت مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔
مذاکراتی کمیٹیوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتےہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ اب تک طالبان کے 19 غیرعسکری قیدیوں کو رہا کرچکے ہیں جب کہ مزید 12 سے 13 قیدی جلد رہا کردیئے جائیں گے، طالبان شوریٰ سے اگلی ملاقات تک 30 قیدی رہا کرچکے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ طالبان کو آگاہ کرچکے ہیں کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی لہذا انہیں بھی اب یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے سمیت دیگر افراد کو رہا کرنا ہوگا۔
چوہدری نثار کا کہنا تھاکہ معاملات مثبت انداز سےآگے بڑھ رہے ہیں جب کہ عوام بھی مذاکرات کو مثبت انداز سے دیکھ رہیں قوم کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں، مذاکرات پر تنقید کرنے والے جان لیں کہ کچھ ہفتوں میں کس حد تک امن آیا۔ بلاول بھٹو سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر چوہدری نثار کا کہنا تھاکہ ہمیں اندھا کہنے والے خود 5 سال تک سوئے رہے، کل آصف زرداری کی موجود گی میں بچکانہ حرکتیں ہوئیں۔
دوسری جانب طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے طالبان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے جذبہ خیرسگالی کے طورپر حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو قابل تحسین قراردیا اورکہا کہ ہم طالبان سے بھی کہیں گے کہ وہ بھی جذبہ خیر سگالی کے طورپر ایسا ہی کریں۔