|

وقتِ اشاعت :   April 16 – 2014

سرینگر: مقبوضہ کشمیرمیں سول سوسائٹی نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی فوج ضلع بڈگام میںتوسہ میدان کے علاقے میںتوپخانے کی مشقوں کے دوران فائرکیے جانے والے گولوںمیں تابکاری موادیورینیم کااستعمال کررہی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یہ انکشافات ماہر تعلیم، ادیبوںاور دیگر تجارتی اور سیاحتی تنظیموں کے نمائندوں نے سرینگرمیں کشمیر سینٹرفار سوشل اینڈڈویلپمنٹ اسٹڈیزکے زیراہتمام منعقدہ گول میزکانفرنس میں کیے گئے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متعدد رہنمائوں نے بھارتی فوج کی طرف سے تابکاری مواد والے توپوں کے گولے عام حالات میں استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے علاقے میں بڑے پیمانے پر تابکاری اثرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ کانفرنس میں بھارتی حکومت سے معاملے کانوٹس لینے اور عالمی اداروں سے بھی معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پرجمو ںو کشمیر رائٹ ٹوانفارمیشن موومنٹ کے سربراہ اور توسہ میدان بچائو فرنٹ کے رکن ڈاکٹر شیخ غلام رسول نے کہاکہ اس سے ہونے والی تابکاری کی وجہ سے لوگوں کی صحت بری طرح متاثر ہورہی ہے اورعلاقے کے آبی ذخائر اور پودے بری طرح متاثر ہو ئے ہیں۔ توسہ میدان میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقوںکی وجہ سے گرد ونواح کے لوگ ذہنی امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ 20فیصد لوگ سماعت سے محروم اور 40فیصد لوگ جسمانی طورپر معذور ہوچکے ہیں۔ فوج نے گن پائوڈر کا استعمال کر کے 30ہزار سے زائد درختوں کو نذرآتش کیا ہے۔ دریںاثنا مقبوضہ کشمیر میںنوجوانوں نے اعلیٰ تعلیم کے کٹھ پتلی وزیر محمد اکبر لون کے قافلے پر اس وقت پتھرائوکیا جب وہ پتھری بل حاجن میںکارکنوں کے ایک اجلاس کی شرکت کے لیے جارہے تھے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مشتعل نوجوانوں نے حاجن میں نئے پل کے قریب کٹھ پتلی وزیر کے قافلے پر پتھرائو کیا۔ ادھر لوگوں نے سرینگر کے علاقے جمالٹہ میں بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے 2کارکنوں کے گھروں پر حملہ کیا اور پیٹرول بم پھینکے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ، محمد یوسف نقاش اور شبیر احمد ڈار نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کے نام نہاد انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ بعدمیں شبیر شاہ کو اونتی پورہ میں گرفتار کرلیا گیا۔