اسلام آباد: وزارت داخلہ کے مطابق 2008 سے اب تک ملک بھر میں ہونے والے فرقہ وارانہ حملوں میں 2ہزار 90 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ان حملوں میں 173 ملزمان کو سزا ہوئی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں پیش کئے جانے والے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں مدارس کو اسلامی ممالک کی جانب سے ملنے والے فنڈزکی نگرانی کاکوئی میکنزم نہیں تھا لیکن موجودہ حکومت نے قومی سلامتی پالیسی میں اس میکنزم کو شامل کیا ہے جس کے تحت یہ پتہ چلا ہے کہ ملک میں بعض مدارس اسلامی ممالک سے امداد وصول کررہے ہیں، جن میں 15 کو اسٹیٹ بینک کے ذریعے فندز فراہم کئے جارہے ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق 2008 سےفرقہ ورانہ حملوں میں 2090 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے فاٹا میں 867، بلوچستان میں 737، سندھ میں252، پنجاب میں104، گلگت بلتستان میں 103، خیبرپختونخوا میں22 اور اسلام آباد میں 5 افرادکو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا، ان حملوں میں ملوث 173 افراد کو سزائیں سنائی گئیں، تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ طالبان سے مذاکراتی عمل کے دوران کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا تاہم اس دوران 2 خود کش حملوں میں 17 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے۔