|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے کلرکوں نے مطالبات کے حق میں سرکاری دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال شروع کردی جبکہ 14 مئی کو پارلیمنٹ ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان بھی کر دیا ۔آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ کے مطابق کوئٹہ سمیت مستونگ، گوادر،تربت ، جعفر آباد،جھل مگسی ،ڑوب،اور لورالائی سمیت مختلف اضلاع میں سرکاری ملازمین نے سرکاری دفاتر میں مکمل تالہ بندی کی ، ان کا کہنا تھا کہ بجٹ ابھی آیا ہی نہیں اور وفاقی وزیر خزانہ نے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کی نوید سنا دی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کی طرح بلوچستان کے سرکاری ملازمیں میں مایوسی پائی جاتی ہے ان کا مطالبہ تھا کہ وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کرے اس کیساتھ دیگر مراعات میں بھی اضافہ کیا جائے دوسری جانب کلرکس کی ہڑتال کے باعث اپنے کام کروانے کے لئے سرکاری دفاتر آنے والے شہریوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی مشکلات اپنی جگہ لیکن شہریوں کی مشکلات کا بھی خیال کیا جائے ۔ دریں اثناء آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام جمعرات کوکوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچ کر مظاہرے کی شکل اختیار کرگئی مظاہرین سے صوبائی صدر حاجی محمد اکبر بنگلزئی ، جنرل سیکرٹری ارباب نصراللہ کاسی ،چیئرمین سجاد حسین سرائیکی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں سرکاری ملازمین شدید مشکلات سے دوچار ہیں گرانی کا یہ عالم ہے کہ نچلے درجے کے سرکاری ملازمین اپنے بچوں کا نان نفقہ پورا کرنے سے بھی قاصر ہیں جبکہ حکومت کے شاہانہ اخراجات کا بوجھ بھی سرکاری ملازمین اور غریب عوام پر پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ملازمین فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی صدر نذر حسین کورائی کی جانب سے پیش کردہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد کرتے ہوئے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ایک ہی گریڈ میں کام کرنے والے ملازمین کو بلا تفریق پورے ملک میں یکساں مراعات دی جائیں طویل مدت سے ترقی کے منتظر ملازمین کو ٹائم اسکیل ،ہاؤس ریکوزیشن دیا جائے اور کنٹریکٹ ملازمین کوفوری طور پر مستقل کیا جائے سرکری ملازمین درجہ چہارم و کلریکل سٹاف کے بچوں کو نوکریوں میں 50فیصد کوٹہ دیا جائے درجہ چہارم کے ملازمین کے چارکول الاؤنس ریٹ Revisedکرتے ہوئے نائب قاصد کیلئے 600روپے ماہانہ اور چوکیدار کیلئے 800روپے ماہانہ تنخواہ میں فکس کئے جائیں۔