کراچی: گزری میں کارپیٹ شوروم کے قریب دھماکے کے نتیجےمیں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق جب کہ 30 زخمی ہوگئے ہیں۔
کراچی کے علاقے گزری میں چودھری خلیق الزمان روڈ دہلی کالونی میں کارپیٹ شوروم کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 30زخمی ہوگئے جب کہ کئی گھروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ آس پاس کی عمارتیں بھی لرز گئیں۔
دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ کر شواہد جمع کرنا شروع کردیئے جب کہ ریسکیو ٹیموں نے دھماکے کے نتیجے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کردیا۔ ڈی آئی جی ویسٹ عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ تقریبا 10 کلو گرام بارودی مواد رکشے میں نصب تھا، دھماکے کے نتیجے میں ایک رکشہ اور 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جس میں 2 سرکاری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ دھماکہ میں ایک خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 30 زخمیوں کو استپال منتقل کیا گیا جن میں سے 5 کی حالت تشویشناک ہے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا ہدف سرکاری گاڑیاں تھیں جب کہ حملے میں اہم سرکاری افسر ثاقب سومرو کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا تاہم وہ گاڑی میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد مسلسل سندھ کو نشانہ بنارہے ہیں، وفاقی حکومت اب دہشت گردوں سے مذاکرات کے بجائے جوابی کارروائی کا آغاز کرے۔
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔