|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2014

کوئٹہ: بی ایس او(آزاد) کے مرکزی چیئرمین زاہد بلوچ کو 18 ما ر چ کو کو ئٹہ مکران روڈ سے ایف سی اور خفیہ ادارے والو ں اغو ا کیا جس کی اغواء کیخلاف 22اپر یل سے تا دم مرک بھوک ہڑتا ل میں بیٹھے ہیں آج بی ایس او آزاد کے مرکزی رہنماء لطیف بلوچ کی تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ سترہویں روز میں داخل ہو ئے ہیں جو پذیرائی حاصل کرتی ہوئی لوگوں کی توجہ کا مرکز بن رہی ہے آج سترہ دن گزرنے کے باوجود وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں ان کی حالت انتہائی نازک بتائی جاتی ہے۔ مسلسل 17سترہ دن سے خوراک نا لینے کی وجہ سے اس کے افشار خون میں انتہائی کمی آگئی ہے ، جس کی وجہ سے بار بار ان پر غشی طاری ہوجاتی ہے اور ہڈیاں دن بدن کمزور ہونے کی وجہ سے وہ سخت تکلیف میں مبتلا ہوگئے ہیں ڈاکٹر کا کہنا ہے لطیف بلو چ کی طبیعت کو انتہا ئی نا زک بتا ئی جا تی ہے کیمپ کے ستر ہو یں روز بھی پورا دن اظہار یکجہتی کیلئے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہاستر ہویں روز میں عام افراد کی ایک بری تعداد کے ساتھ ساتھ طلباء تنظیموں ،، سول سوسائٹی، بی آر پی اور بی این ایم اور انسانی حقوق کے نمائندے رات گئے تک بھوک ہرتالی کیمپ آکر اظہار یکجہتی کرتے رہے اظہا ر یکجہتی کیلئے انصار بر نی ٹر سٹ اور سابقہ وفا قی وزیر بر ائے انسانی حقوق کے سر بر اہ انصار بر نی نیاظہا ر یکجہتی کی اور کیا کہ آپ لو گو ں کی تکلیف کے ساتھ ہوں چیئر مین زاہد بلو چ کی اغو ا کی مذمت کر تے ہیں جو انسانی حقو ق کی پا مالی ہے ،اور بی آر پی کے رہنما حکیم لہڑی نے بھی اظہا ر یکجہتی کی کیاکہ بلو چو ں کے لئے یہ روز کا معمو ل بن چکا ہے خاص کر جمہوری تنظیمو ں کے ورکروں اور کو روز اٹھا کر غائب کیا جا تا ہے بی ایس او آزاد جسے جمہو ری تنظیم کے چیئر مین زاہد بلو چ کی اغو اکی بی آرپی سخت مذمت کرتی ہے ہم عالمی دنیا سے اپیل کر تے ہیں وہ زاہد بلو چ کی با زیا بی کے لئے ساتھ دیں کیو نکہ ان سے زاہد بلو چ کی زندگی سخت خطرہ ہے کیمپ میں اظہا ر یکجہتی کیلئے سلسلے جا ری ہے، لطیف بلو چ نے اظہا ر یکجہتی کر نے والو ں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کہا ہم بارہا یہ واضح کرتے رہے ہیں کہ بی ایس او ( آزاد) ایک پر امن جمہوری سیاسی جماعت ہے اور ہم تشدد پر یقین نہیں رکھتے لیکن پھر بھی آئے روز ہمارے لیڈران اور کیڈر کو شہید کیا جارہا ہے یہ واضح کرتا ہے کہ ریاست نے بلوچ طلبہ سیاست اور سیاسی کارکنوں کو ختم کرنے کا عملی فیصلہ کیا ہوا ہے ۔